سائنسدانوں نے 340 ملین سال پرانا کار کے سائز کا کیڑا دریافت کرلیا

سائنسدانوں نے 340 ملین سال پرانا کار کے سائز کا کیڑا دریافت کرلیا
کیپشن: سائنسدانوں نے 340 ملین سال پرانا کار کے سائز کا کیڑا دریافت کرلیا

ویب ڈیسک: سائنس دانوں نے دستیاب معلومات اور شواہد کی بنیاد پر کمپیوٹر کی مدد سے ایک ایسے کیڑے کا چہرہ تیار کیا ہے جو کار کے حجم کا تھا اور 34 کروڑ سال قبل روئے ارض پر پایا جاتا تھا۔

غیر معمولی سائز کا یہ کیڑا سبزی خور تھا اور جن جنگلوں میں یہ رہتا تھا وہیں درختوں کے پتے اور خود رو پودے کھاکر گزارا کیا کرتا تھا۔

سائنس دانوں نے جو کیڑا دریافت کیا ہے اُسے اصطلاحاً اینتھرو پلیورا کہتے ہیں۔ ایسے کسی کیڑے کے وجود کے امکان نے محققین کو ایک طویل مدت تک حیرت سے دوچار رکھا ہے۔

متعلقہ مقالے کے شریک مصنف مائیکل لھریٹیئر کا کہنا ہے کہ اس کیڑے کا ہزار پا کا اور سر کنکھجورے کا تھا۔ یہ جانور جس گروپ سے تعلق رکھتا تھا اس میں کیکڑے، مکڑیاں اور بچھو بھی شامل ہیں۔

فرانس میں کوئلے کی ایک کان کے علاقے سے 1980 کی دہائی کے دوران جمع کیے جانے والے فوسلز کی مدد سے سی ٹی اسکیننگ تکنیک کے ذریعے اس عظیم الجثہ کیڑے کا چہرہ تیار کیا گیا ہے۔ چہرے کی تیاری کے لیے دستیاب ہڈیوں کی سی ٹی اسکیننگ کی گئی تاکہ جزئیات میں کوئی کمی نہ رہے۔ اس عمل کے دوران اس کیڑے کے اجزا بھی خراب ہونے سے محفوظ رہے۔

Watch Live Public News