لاہور(پبلک نیوز) لاہور ہائیکورٹ میں جہانگیر ترین کی شوگر ملز کی چینی کی قیمتیں مقرر کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت کے دوران عدالت نے آ ئندہ سماعت تک ملز مالک کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے سے روک دیا .
لاہور ہائی کورٹ نےوفاقی ،پنجاب حکومت سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کرلیا ، عدالت نے کمپنیز کیخلاف تادیبی کاروائی کو ضمانتی مچلکوں سے مشروط کردیا. عدالت کا درخواست کو مرکزی کیس کے ساتھ مقرر کرنے کا حکم دیدیا، وفاقی حکومت نے درخواست کی مخالفت کردی.
وفاق کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ تمام ملز مالکان کو نوٹس جاری کیے گئے ،درخواست میں وفاقی و صوبائی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے.
جہانگیر ترین کے وکیل کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ نے چینی کا ریٹ مختص کرنے سے قبل شوگر ملز مالکان کا موقف سننے کا حکم دیا تھا،عدالتی حکم کے باوجود درخواستگزاروں کو سنا ہی نہیں گیا، حکومت کی جانب سے چینی کی نئی قمیت 89.50 روپے مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے، حکومت کے مقررہ نرخ پر چینی فروخت کرنا ممکن نہیں، چینی کی قیمت 89.50 روہے مقرر کرنے کا حکومتی نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے،درخواست کے حتمی فیصلے تک چینی کی نئی قیمت مقرر کرنے کے نوٹیفکیشن پر عمل درآمد روکا جائے.