پی ٹی آئی کے بیرسٹر گوہر نے خبردار کرتے الیکشن کمیشن سے بڑا مطالبہ کردیا

 پی ٹی آئی کے بیرسٹر گوہر نے خبردار کرتے الیکشن کمیشن سے بڑا مطالبہ کردیا
کیپشن: Barrister Gohar Khan
سورس: Web desk

(ویب ڈیسک)پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سارے اداروں سے درخواست ہے عوام کے مینڈیٹ کا احترام کریں۔ عدلیہ عوام کے ووٹ کو تحفظ دے۔ الیکشن کمیشن رات بارہ بجے تک نتائج جاری کرے، دھاندلی کے خلاف کل ملک بھر میں پرامن احتجاج کریں گے۔

 پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر اور رؤف حسن  نےپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج پاکستان کی ڈیموکریٹک ہسٹری کا اہم دن ہے۔ کچھ حقائق آپ کے سامنے رکھیں گے۔ بیرسٹر گوہر خان نے  عمران خان کی جانب سے پوری قوم کو مبارکباد  دی ہے۔ 
ان کا کہنا تھاکہ ہم تین پیٹیشنز سپریم کورٹ لے گئے اور سات پیٹیشنز ہائیکورٹ لے گئے۔ہم اس بات کو اجاگر کرتے رہے کہ الیکشن نوے دن کے اندر ہوں۔  ہمارا مینڈیٹ دبایا جاتا رہا بالاخر سپریم کورٹ کی داخل اندازی کرنے پر الیکشن کی تاریخ دے دی گئے۔ہمیں یہ یقین دلایا گیا کہ ہمیں لیول پلینگ فیلڈ ملے گی۔ 
 انہوں نے کہا کہ لیکن سب نے دیکھا کہ سب سے پہلے ہم سے بلا لے لیا گیا۔ہمارے خلاف مقدمے درج ہوتے رہے۔ جیل سے خان صاحب کا بیان پہنچتا رہا۔ خان صاحب نے کہا تھا کہ ہم غلامی قبول نہیں کریں گے ۔ انتخابات پر امن ہوئے۔
 لیکن دو بجے تک نتائج دینا قانونی طور پر الیکشن کمیشن کی ذمہ داری تھے۔پورے ملک میں نتائج تاخیر کا شکار ہوئے،رات بارہ بجے تک بھی دس فیصد نتائج  نہیں آئے۔ الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کرانے میں ناکام ہوگیا،آخری مرحلے میں بھی الیکشن کمیشن فیل ہو گیا۔جو سارا پروسس انہوں نے کروایا اس کی وجہ سے فیصلہ تاخیر کا شکار ہوا۔ 
پاکستان تحریک انصاف کی جیتی ہوئی سیٹوں پر ہرایا گیاہم دعوے سے کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی کو 170 نشستوں پر برتری حاصل ہو گئی، 94 قومی اسمبلی کی نشستیں ہیں جو الیکشن کمیشن نے فیصلے جاری کئے ہیں جبکہ کے پی کے میں ہمارے پاس دو تہائی اکثریت آ چکی ہے۔
 انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاکستان تحریک انصاف کے لئے کوئی رکاوٹ حائل نہ کی جائے اور رزلٹ جلد سے جلد جاری کیا جائے  نتائج کا آج بارہ بجے سے پہلے پہلے اعلان کیا جائے۔
 انہوں نے نواز شریف کے کل خطاب کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ  کل خود ساختہ پرائم منسٹر نے جو اعلان کیا ہے اس بیان کی ہم مذمت کرتے ہیں۔
 انہوں نےاپیل کی کہ وہ الیکشن کمیشن اور پاکستان کی اعلی عدلیہ سے گزارش کرتے ہیں  کہ جمہوریت کا حسن یہی ہوتا ہے،  کہ لوگوں کی رائے کا احترام کیا جائے کیونکہ لوگوں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے اپنے نمائندوں کو منتخب  کیا ہے عوام نے بائیکاٹ نہ کرتے ہوئے اپنی رائے کا استعمال کیا۔ 
 انہوں نے خبردار کیا کہ عوام کی آواز کو دبانا اور اپنی مرضی کی حکومت بنانا اکانومی برداشت نہیں کر سکے گی۔تحریک انصاف کی فتح کو ’’غلامی نامنظور‘‘ کے نام کرتے ہیں،لوگوں نے غلامی کو ریجکٹ کردیا۔