میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ پاکستان اس واقعے کی بھرپور مذمت کرتا ہے۔ ہم اس واقعے کیخلاف انڈیا کیساتھ کسی قسم کی کوئی اشتعال انگیزی نہیں کر رہے۔ پاکستان نے ہمیشہ ذمہ دار ملک ہونے کا ثبوت دیا ہے۔ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بھارت سے آنے والا یہ فلائنگ اوبجیکٹ لگ بھگ 3 سے چار منٹوں تک پاکستان کی فضا میں پرواز کرتا رہا۔ یہ کیا چیز تھی، اس بارے میں ہمیں کوئی علم نہیں ہے۔ واقعہ جو بھی ہو، بھارت کو اس کا جواب دینا ہوگا۔ ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ فلائنگ اوبجیکٹ کا پاکستانی حدود میں آنا بھارت کی ٹیکنالوجی پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔ انھیں چاہیے کہ وہ اپنی ٹیکنالوجی پر توجہ دیں۔ بھارت سے آنے والی چیز نے پاکستانی حدود کے اندر 260 کلومیٹر تک سفر کیا۔ لیکن اڑنے والی اس چیز سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔ ایک سوال کے جواب میں پاک فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے دورہ امریکا کا کوئی شیڈول جاری نہیں ہوا ہے۔DG ISPR Press Conference - 10 March 2022 https://t.co/W5HTbFll3V
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) March 10, 2022
پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ ہمارا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ یہ ایسا ہی ہے اور ایسا ہی رہے گا۔ غیر ضروری بحث نہ کی جائے، یہی سب کیلئے اچھا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر کا راولپنڈی میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ 9 مارچ کو پاکستانی حدود میں بھارت کی جانب سے ایک مشکوک چیز داخل ہوئی۔ پاکستان ایئر فورس نے اس چیز کی بھرپور مانیٹرنگ کی۔ اڑنے والی چیز گرنے سے کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔