ویب ڈیسک: پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما و سینیٹر حامد خان کا کہنا ہے کہ وکلاء ہر آمر کے سامنے کھڑے رہے، موجودہ حکومت وکلاء کو تقسیم کرنا چاہتی ہے۔
لاہور میں پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما و سینیٹر حامد خان نے لاہور ہائی کورٹ بار کے عہدیداروں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کو کوئی حق نہیں کہ وکلاء کو ہائی کورٹ میں داخلے سے روکے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم پولیس تشدد کی مذمت کرتے ہیں، یہ کسی صورت قابلِ قبول نہیں، تمام سول عدالتیں ایک ہی جگہ رہنی چاہئیں، وکلاء پر تشدد کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔
حامد خان نے کہا ہے کہ وزیرِ قانون کہتے ہیں کہ ہم آئینی ترمیم لا رہے ہیں، یہ غیر قانونی حکومت ہے، یہ ترمیم نہیں کر سکتی، سب جانتے ہیں کہ موجودہ حکومت ہارے ہوئے لوگوں پر مشتمل ہے، وزیرِ اعظم اور وزیرِ اعلیٰ پنجاب تک ہارے ہوئے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وکلاء عدلیہ کو تقسیم کرنے یا کسی کو توسیع دینے کی مزاحمت کریں گے، ہم کسی آئینی ترمیم کو تسلیم نہیں کریں گے۔
پریس کانفرنس میں لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر اسد منظور بٹ نے کہا کہ اس وقت عدلیہ میں بہت سے مسائل ہیں، وکلاء پر بہیمانہ تشدد کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہائی کورٹ میں پولیس کی بھاری نفری کی تعیناتی قابلِ قبول نہیں، لاہور ہائی کورٹ سے پولیس کی نفری ہٹائی جائے۔