ویب ڈیسک: ایلون مسک کی دولت لگ بھگ 3 سال بعد 300 ارب ڈالرز سے تجاوز کرگئی ہے۔ان کی دولت میں یہ اضافہ ٹیسلا کے حصص کی قیمتوں میں اضافے سے ہوا۔
بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد سے ایلون مسک کی دولت میں بہت تیزی سے زیادہ اضافہ ہوا ہے،منگل سے اب تک ٹیسلا کے حصص کی قیمتوں میں 28 فیصد اضافہ ہوا ہے اور ایلون مسک کی دولت 50 ارب ڈالرز اضافے سے 313.7 ارب ڈالرز تک پہنچ گئی ہے۔
امریکا کے نئے منتخب ہونے والے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پہلے ہی ایسے اقدامات کا عندیہ دے چکے ہیں جن سے ایلون مسک کی کمپنیوں کو فائدہ ہو سکتا ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک موقع پر کہا تھا کہ وہ ان منصوبوں پر نظرثانی کریں گے جن کے باعث الیکٹرک گاڑیوں کو روایتی گاڑیوں کی جگہ دینے کا عمل سست رفتار ہو رہا ہے۔ ٹیسلا الیکٹرک گاڑیاں تیار کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سپیس ایکس کو سپورٹ کرنے کے بارے میں بھی بات کی گئی ہے اور اس کمپنی سے ایلون مسک کی دولت میں 82 ارب ڈالرز اضافہ ہوا ہے۔اسی طرح نومنتخب امریکی صدر ایلون مسک کو اپنی انتظامیہ میں جگہ بھی دینا چاہتے ہیں۔
53 سالہ ایلون مسک دنیا کے ابھی تک واحد شخص ہیں جن کی دولت 300 ارب ڈالرز کے ہندسے کو چھو چکی ہے،ایسا پہلے 2021 میں ہوا تھا اور اس وقت وہ 340 ارب ڈالرز کے مالک بن گئے تھے مگر بعد میں اس میں کمی آئی۔
واضح رہے کہ ایلون مسک ٹیسلا کے 21 فیصد حصص کے مالک ہیں اور ان کی مجموعی دولت کا 68 فیصد حصہ بھی اسی کمپنی کے حصص سے منسلک ہے۔