اسلام آباد(پبلک نیوز) وزیراعظم کا رحمت اللعالمین اتھارٹی بنانے کا اعلان، اتھارٹی کا مقصد ریسرچ اور تمام شعبہ جات میں سیرت نبی صلی اللہ وسلم کے مطابق زندگی گزارنے کی تعلیم دینا اور عالمی دنیا کو حقیقی اسلام کا بتانا ہے۔ عمران خان کا رحمت اللعالمین ﷺ کانفرنس سے خطاب میں کہنا تھا کہ رحمت للعالمین ﷺ اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے، اتھارٹی کا مقصد یہ ہوگا کہ دنیا کو بتائیں کے اسلام کیا ہے،اتھارٹی میں اسکالرز ہوں گے جو بچوں اور بڑوں کو نبی کریم ﷺزندگی سے متعلق پڑھائیں گے. وزیراعظم نے کہا ہے کہ زندگی گزارنے کے 2 راستے ہیں، ایک راستہ ناجائز دولت کمانے کا، دوسرا راستہ نبی پاک ﷺ کی سیرت پر چلنے کا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دین میں کوئی زبردستی نہیں ہے، اتھارٹی طے کرے گی کہ بچوں اور بڑوں کو کیا پڑھانا ہے، اسکالرز کو معاشرے کیلئے کام کرنا ہوگا،مغربی ممالک کا خاندانی نظام ہمارے سامنے تباہ ہوا. وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ آج نوجوانوں کےحوالےسےبات کرناچاہتاہوں،موجودہ دورمیں نوجوان نسل دباؤکاشکارہے،بہت تاخیرسےنبی کریم ﷺ کی سیرت کامطالعہ کیا،نبی کریم ﷺ نے 1500سال پہلےبتایابہترین نظام وہ ہوتاہےجس میں انسانیت ہو،اسلام انسانیت کو اکٹھا کرنےکادین ہے. انہوں نے کہاعیدمیلادالنبی ﷺ سب مناتےہیں لیکن نبی کریم ﷺ کی سیرت پرعمل نہیں کرتے، کمزورانسان ہمیشہ انصاف چاہتاہے،جن قوموں میں قانون کی بالادستی نہیں ہوتی وہ اوپرنہیں جاسکتیں،دنیاکےبہترین ممالک میں قانون کی بالادستی کانظام ہوتاہے. وزیراعظم عمران خان نے کہا پہلی حکومت ہےجوانتخابی اصلاحات لانےکی کوشش کررہی ہے،اسلامی فلاحی ریاست بنناپاکستان کیلئےناگزیرہے، مغربی ممالک میں انصاف کانظام بہت مضبوط ہے، ایک اسلامی اسکالرنےکہامغرب میں مسلمان تونہیں لیکن اسلام نظرآیا،جس معاشرےمیں اخلاقیات نہ ہوں وہ تباہ ہوجاتاہے،پہلےمعاشرےکی اخلاقیات اورپھرمعیشت تباہ ہوجاتی ہے،ہم مغرب کانظام اپنارہےہیں تواس کااثرہمارےمعاشرےپرپڑےگا.