ویب ڈیسک: پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری کے معاملے پر راجہ علیم خان عباسی نے کہا کل کی گرفتاریاں ہوئیں جو قانون کی خلاف ورزی ہوئیں ان کی مذمت کرتے ہیں،شیر افضل مروت اور بیرسٹر گوہر ہمارے بار کے ممبر ہیں،عادل قاضی نے کہاہمارے ساتھیوں کو گرفتار کیا گیا،آپ جان لیں آپ کا دفتر بھی چند قدموں کی دوری پر ہے،اگر ایس ایچ او سیکرٹریٹ اس طرح کرے تو پھر ہم بھی نکلیں گے،ریاست علی آزاد نے کہا اگر آپ اس ملک کو لے کر چلنا ہے تو جمہوریت کے ساتھ چلنا ہوگا،ہمارے وکیل کسی بھی پارٹی سے ہو ان حق ہے کہ وہ جلسہ جلوس کریں۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن،اسلام آباد بار کونسل اور اسلام آباد ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے مشترک نیوز کانفرنس میں راجہ علیم خان عباسی نے کہا کہ ہم نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ ملک میں آئین اور قانون کی خلاف ورزی کی مذمت کریں گے،ہم پارلیمنٹ کی بحالی کے لئے ہمیشہ کھڑے رہے ہیں،یہ ہر سیاسی جماعت کا حق ہے کہ وہ سیاسی جلسہ کرے۔
راجہ علیم خان عباسی نے کہا کہ کل کی گرفتاریاں ہوئیں جو قانون کی خلاف ورزی ہوئیں ان کی مذمت کرتے ہیں،شیر افضل مروت اور بیرسٹر گوہر ہمارے بار کے ممبر ہیں،ہم ان کی غیر قانونی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں،میں کسی سیاسی جماعت کا کارکن نہیں لیکن وکلاء کے لئے ہم نکلیں گے۔
عادل قاضی
عادل قاضی نے کہا کہ ہمارے ساتھیوں کو گرفتار کیا گیا،آپ جان لیں آپ کا دفتر بھی چند قدموں کی دوری پر ہے،اگر ایس ایچ او سیکرٹریٹ اس طرح کرے تو پھر ہم بھی نکلیں گے،ہمارے ساتھیوں کو رہا کیا جائے،ہر معاملات خراب ہوئے تو ذمہ داری چیف کمشنر کی ہوگی،اگر بات نہ سنی گئی تو پورے ملک کی کال دیں گے،آپ ہمیں مجبور کررہے ہیں کہ ہم پولیس پر عدالتوں کے دروازے بند کردیں،آج شام تک ہمارے ممبران کو رہا کیا جائے۔
ریاست علی آزاد
ریاست علی آزاد نے کہا کہ میں چند گذارشات کروں گا،اگر آپ اس ملک کو لے کر چلنا ہے تو جمہوریت کے ساتھ چلنا ہوگا،ریاست علی آزاد نے آرٹیکل 8 سے 28 تک بنیادی حقوق کے حوالے دئیے،آپ جلسے کی اجازت دیتے ہیں اور پھر گرفتاریاں ڈال دیتے ہیں،کل بدمعاشی کی گئی،ہمارے ساتھیوں کو گرفتار کیا گیا،شعیب شاہین کو دفتر سے اٹھا لیا گیا،باقی پارلیمنٹیرینز کو پارلیمنٹ سے گرفتار کیا گیا۔
ریاست علی آزاد نے کہا کہ اگر اس ملک کو آپ ٹھیک نہیں کرتے تو پھر کچھ نہیں چلے گا،ایک طرف آپ عدلیہ کو دباتے ہیں،ہم اس کو بالکل نہیں ہونے دیں گے،اگر ضرورت پڑے گی تو ہم کنوینشن سمیت ہر راستہ اختیار کریں گے،وکلاء کی نعرہ بازی زندہ ہے وکلاء زندہ ہیں،فلو فور ہمارے ساتھیوں کو رہا کیا گیا،ہمارے وکیل کسی بھی پارٹی سے ہو ان حق ہے کہ وہ جلسہ جلوس کریں۔
ریاست علی آزاد نے کہا کہ ایسے جمہوریت نہیں چلے گی،آپ کو آئین و قانون کو فالو کرنا ہوگا،اداروں کو حدود میں رہنا ہوگا تب یہ ملک آگے چل سکتا ہے،جو انگلی اٹھائے انگلی نہیں رہے گی۔