اسلام آباد: نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف نے متنازعہ خط کا معاملہ پارلیمنٹ کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی میں لانے کا اعلان کردیا ہے۔ قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے نومنتخب وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ کمیٹی میں تمام اراکین، مسلح افواج کے سربراہان اور ڈی جی آئی ایس آئی موجود ہوں گے، بیرونی سازش میں ملوث ہونا ثابت ہوا تو بلا تاخیر گھر چلا جاؤں گا،یہ معاملہ جلد سے جلد حل ہو جانا چاہئیے۔ نومنتخب شہباز شریف نے ذرائع ابلاغ، سوشل میڈیا، پریس کلبز اور سول سوسائٹی کے آئین پرست نمائندوں کا شکریہ ادا کیا،وکلا برادری اور تمام بار کونسلز سے بھی شہباز شریف نے اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ قرض کی زندگی کوئی زندگی نہیں،اگر ہم نے زندہ رہنا ہے تو باوقار اور خود مختار قوم کی طرح رہنا ہے،بے شک 4 برس میں چرس اور بھنگ جیسے مقدمات بنائے گئے۔ شہباز شریف نے خطاب میں کہا کہ کوئی غدار ہے اور نہ کوئی غدار تھا،اگر جمہورہیت کو آگے بڑھانا ہے تو ڈیڈ لاک نہیں ڈائیلاگ اپنانا ہو گا،مخالفت نہیں مفاہمت سے کام لینا ہو گا،باتوں سے تبدیلی آنا ہوتی تو 4 برس میں ہم دنیا کا شاندار تبدیلی بن جاتے، نہ جانے یہ کیسی تبدیلی تھی جس نے معاشرے میں زہر گھول دیا،معاشرے میں پھیلے زہر کو صاف کرنے میں اب کئی برس لگ جائیں گے۔ شہباز شریف نے کہا کہ ملکی معیشت انتہائی گھمبیر حالت میں ہے،ان تھک محنت کرنا ہو گی، خون پسینہ ایک کرنا ہو گا،ملک کی ڈوبتی کشتنی کو بچانا ہے تو اتحاد کے سوا کوئی طریقہ نہیں، صورتحال بہت خراب ہے، اللہ نے چاہا تو سخت محنت سے صورتحال بدلے گی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہمت ہارنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، کیا تمام اسٹیک ہولڈرز نے نیشنل ایکشن پلان نہیں بنایا تھا، یہ قوم ایک عظیم اور طاقتور قوم بنے گی،بھکاریوں کو کون پوچھتا ہے۔