بشری بی بی چیئرمین پی ٹی آئی کو کنٹرول کرتی رہیں،ڈائری میں ہوشربا انکشافات

بشری بی بی چیئرمین پی ٹی آئی کو کنٹرول کرتی رہیں،ڈائری میں ہوشربا انکشافات
لاہور: بشری عمران خان کو کیسے اور کس حد تک کنٹرول کرتی ہے، نا قابل تردید ہوشربا اور چشم کُشا انکشافات سامنے آ گئے۔ بشری کے اپنے ہاتھوں سے لکھی ڈائری یہ ثابت کرتی ہے کے عمران خان بشری کے مکمل تسلط میں ہے اور اسکے احکامات پرچلتا ہے ، یہ بات اِن الفاظ سے ظاہر ہوتی ہے جس میں بشری چیئرمین پی ٹی آئی کو سیاسی ڈکٹیشن کروا رہی ہے اور یہ تک بتا رہی ہے کے پی ٹی آئی کی سیاسی حکمتِ عملی کس وقت کیا اور کیسے ہوگی اور کون کیسے عدلیہ، فوج اور حکومت پریشر ڈالے گا؟ ۔ وہ یہ سب احکامات چیئرمین پی ٹی آئی کو دے رہی ہے کہ کیسے گورنمنٹ، اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ پر پریشر ڈالنا ہے اور کس کو کیسے چلانا ہے ، اِس ڈائری میں بشری یہ احکامات دے رہی ہے کے ایسی فضا بنائی جائے اور اتنا پریشر ڈالا جائے کے عدالت کوئی منفی فیصلہ نہ کر سکے۔ بشری بی بی ڈائری میں لکھتی ہیں کہ ”اگر گورنر راج لگائیں تو قانونی ٹیم اور شہر بند کرنے کی تیاری کی جائے یعنی کہ پہیہ جام ہڑتال کی جائے“ ”کل سے اتنا پریشر دینا ہے کے عدالت کوئی نیگیٹو فیصلہ نہ دے سکے یعنی بہت لوگ ہوں“. انہوں نے ڈائری میں لکھا کہ”پہلے اناؤنس نہیں کرنا اور پارٹی کو نہیں بتانا کہ آپ کتنے دنوں کے لئے آ رہے ہیں“، ”صبح سے عوامی فضا بنا دینی ہے کہ عدالت کوئی منفی فیصلہ نہ کر سکے، بہتر یہ ہے کہ بڑے بڑے وکیلوں سے بیان دلوائیں،بس ایک پریشر رکھنا ہے“۔ ڈائری میں وکیلوں نے جو کچھ اہم سوال کرنے ہیں اور پی ٹی آئی چیئرمین نے نہیں بولنے وہ بھی لکھا ہے، جیسے کہ ”ہم جو بھی درخواست لے کر جاتے ہیں انصاف کے لئے وہ کیوں نہیں سنی جاتی؟“ ،”بندیال آ گیا ہے، نواز نے کہا تھا کہ اب دیکھتے ہیں یہ گورنمنٹ کیسے رہے گی“، ”خواجہ (حارث) صاحب سوال اٹھائیں کے اعظم سواتی کے کیس میں اُنکے مقامی سہولت کار کون تھے؟“، ”کون ہے جو پاکستان کے حالات خراب کرنا چاہ رہا ہے؟“۔ بشری ٰ بی بی نے ڈائری میں یہ بھی بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کس وقت کیا اور کیسے کھائے گا۔انہوں نے لکھا کہ جیسا کے صبح اٹھتے ہی قہوہ+شہد +جوس پینا ہے۔ دوپہر کو صرف کباب+ گوشت+مچھلی کھانی ہے وٹامنز کے ساتھ، جبکہ دودھ رات صرف بارہ بجے پینے کی اجازت دی گئی ہے۔ عجلت میں پھاڑے ہوئے اوراق بعد میں بھی سامنے آ سکتے ہیں جس کے بعد معاملات اور سنگین ہو سکتے ہیں۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔