اسلام آباد: ( پبلک نیوز) پاکستان نے پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے بھارتی وزارت خارجہ کے غیر ضروری اور مضحکہ خیز تبصروں کو سختی کیساتھ مسترد کیا ہے۔ جمعرات کو دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان پہلے ہی 2020ء اور 2021ء میں جاری کردہ اپنے ڈوزیئرز کے ذریعے سی پیک کو سبوتاژ کرنے کی غرض سے بھارت کی مذموم مہم کے ناقابل تردید ثبوت پیش کر چکا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بلوچستان میں ریاست مخالف عناصر کی حمایت کرکے وہاں بدامنی پھیلانے کی حالیہ مذموم کوششوں میں بھارت کے ملوث ہونے کے پختہ شواہد موجود ہیں جبکہ بھارتی نیول کمانڈر کلبھوشن جادیو اس بات کا زندہ اور ناقابل تردید ثبوت ہے کہ بھارت کس طرح پاکستان اور خطہ میں تخریبی سرگرمیوں کی سرپرستی کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اسی طرح نئی دہلی کی جانب سے مقبوضہ جموں وکشمیر پر بے بنیاد دعوے نہ تو تاریخی حقائق اور نہ ہی جموں وکشمیر کے تنازعہ کی قانونی حیثیت کو بدل سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کبھی بھی بھارت کا ’’اٹوٹ انگ‘‘ تھا اور نہ کبھی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی واضح خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ وادی میں ایک قابض قوت ہے اور وادی کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت اور اس کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی غرض سے 5 اگست 2019ء کے بھارتی غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کشمیریوں ، پاکستان اور عالمی برادری نے یکسر مسترد کر دیئے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت کو کامیابی کے جھوٹے اور گمراہ کن دعوؤں کا سہارا لینے کے بجائے مقبوضہ کشمیر پر اپنا غیر قانونی قبضہ ختم، غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو فوری طور پر واپس لینا اور کشمیریوں کو آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے ذریعے اپنے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کا حق استعمال کرنے دینا چاہیے۔