ویب ڈیسک : وزیراعلی نئی دہلی اروند کیجریوال کی 50 روز بعد سپریم کورٹ سے یکم جون تک عبوری ضمانت منظور ، 50 ہزار کے مچلکے جمع کرانے کا حکم، 2 جون کو از خود عدالت میں سرینڈر کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق جیل سے باہر آنے کے ساتھ ہی سی ایم کیجریوال آج کئی پروگراموں میں حصہ لیں گے اور کارکنوں اور لوگوں سے بھی ملاقات کریں گے۔
نقلاب زندہ باد کے نعرے سے اپنے خطاب کا آغاز کرتے ہوئے دہلی کے وزیر اعلیٰ نے کہا، ’’میں اپنی پوری طاقت سے آمریت کے خلاف لڑ رہا ہوں لیکن (ملک کے) 140 کروڑ عوام کو یکجا ہونا ہوگا۔ ہمیں مل کر اس کے خلاف لڑنا ہے۔‘‘ کیجریوال نے کہا، ’’میں آپ کے درمیان رہ کر بہت اچھا محسوس کر رہا ہوں۔ میں نے آپ سے کہا تھا کہ میں جلد ہی باہر آؤں گا۔
یجریوال آج شام 4 بجے لوک سبھا انتخابات میں پہلی بار روڈ شو کریں گے۔ کیجریوال جنوبی دہلی سے پارٹی کے امیدوار سہیرام پہلوان کے حق میں مہرولی میں روڈ شو کریں گے، جس میں عآپ کے تمام بڑے لیڈروں کے علاوہ پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان بھی موجود ہوں گے۔ اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ شام 6 بجے کرشنا نگر میں مشرقی دہلی سے عآپ کے امیدوار کلدیپ کمار کے لیے روڈ شو کریں گے۔
سپریم کورٹ کے تحریری فیصلہ میں لکھا گیا ہے کہ اروند کیجریوال کو جیل سپرنٹنڈنٹ کے اطمینان کے لیے 50000 روپے کا ضمانتی بانڈ اور اتنی ہی رقم کی ایک ضمانت دینا ہوگی۔ وہ چیف منسٹر آفس اور دہلی سکریٹریٹ نہیں جائیں گے۔ وہ اپنی طرف سے دیے گئے بیان کے پابند ہوں گے۔
وہ سرکاری فائلوں پر دستخط نہیں کریں گے اور اگر بہت اہم فائل ہوگی تو اس پر دستخط کرنے کے لیے ایل جی سے اجازت طلب کریں گے۔ وہ موجودہ کیس میں اپنے کردار پر تبصرہ نہیں کریں گے اور نہ ہی کسی گواہ کے ساتھ بات چیت کریں گے اور نہ ہی اس کیس سے متعلق کسی سرکاری فائل تک رسائی حاصل کریں گے۔
خیال رہے کہ اروند کیجریوال کو یکم جون تک عبوری ضمانت دی گئی ہے اور اس دوران وہ اپنی پارتی کے حق میں انتخابی تشہیر کر سکیں گے۔ سپریم کورٹ نے ضمانت منظور کرتے ہوئے واضح الفاظ میں لکھا کہ اروند کیجریوال کو 2 جون تک عدالت میں خود سپردگی کرنا ہوگی۔