جرمنی میں ہنرمندوں کی شدید ضرورت، پاکستانی کیسے فائدہ اٹھا سکتے ہیں؟

جرمنی میں ہنرمندوں کی شدید ضرورت، پاکستانی کیسے فائدہ اٹھا سکتے ہیں؟
برلن: (ویب ڈیسک) جرمنی میں ان دنوں مختلف شعبوں میں ہنرمند افراد کی شدید کمی دیکھی جا رہی ہے۔ حال ہی میں جاری ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق اس اہم یورپی ملک کو ہر سال بیرون ملک سے 4 لاکھ افراد کی ضرورت ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے ڈوئچے ویلے کے مطابق اس وقت جرمنی میں 34 ملین افراد مستقل ملازمت کر رہے ہیں لیکن دوسری جانب طرف افرادی قوت کی شدید کمی کی وجہ سے خالی آسامیوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ جرمنی میں ہنرمند افراد کی کمی کی بڑی وجہ بزرگ افراد ہیں جن کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے جبکہ نوجوانوں کی آبادی کم ہے۔ اس وجہ سے روزگار کیلئے مطلوبہ افراد دستیاب ہی نہیں ہیں۔ ہر سال کمپنیوں کی جانب سے یہ شکایات سامنے آتی ہیں کہ ان کے پاس ہنرمند افراد کی کمی ہے۔ یہ صورتحال جرمن معیشت کیلئے پریشان کن ہے۔ ایک سروے کے مطابق جرمنی میں صورتحال اس قدر ابتر ہے کہ رواں سال 7500 کمپنیوں میں سے چھیاسٹھ فیصد نے شکایت درج کرائی کہ انہیں ہنرمندوں کی کمی کا سامنا ہے جبکہ گزشتہ برس پچپن فیصد کمپنیوں نے یہی شکایت کی تھی۔ جرمن حکومت کو تجویز پیش کی گئی ہے کہ وہ دیگر ملکوں کیساتھ 'ٹریننگ پارٹرنشپ‘ پروگرام کی شروعات کرے۔ ساتون فیصد جرمن کمپنیوں کا ماننا ہے کہ یہ اقدام اٹھانے سے غیر ملکی ہنرمند افراد کو نوکریاں دینے کا مرحلہ مزید آسان ہو جائے گا۔ جرمنی میں مزدوروں کی تعداد کم ہو رہی ہے۔ محکمہ صحت، ایئر کنڈیشنر ٹیکنیشنز، ویلڈرز، تعمیراتی لیبر سمیت ہر شعبے میں ہنرمندوں کی شدید قلت ہے۔ ان کی کمی پوری کرنے کیلئے ہر سال لگ بھگ 4 لاکھ ہنرمندوں کو جرمنی لانا پڑے گا۔ جرمنی نے گزشتہ سال ایک قانون متعارف کروایا تھا جس کا مقصد تعلیم یافتہ افراد کیلئے روزگار کا عمل آسان بنانا تھا۔ تاہم اب بھی کئی کمپنیاں غیر ملکیوں کو نوکریاں دینے سے گریزاں ہیں۔ اس میں سب سے بڑی رکاوٹ جرمن زبان ہے اور بیرون ممالک سے تعلیمی اسناد کی تصدیق ہے۔ تاہم نیا قانون آنے ہنرمند افراد کو جرمنی آنے کی ترغیب دینے میں آسانی بھی ہوئی ہے۔ جرمنی میں روزگار کیلئے ایک خصوصی ویب سائٹ بھی بنائی گئی جس سے غیر ملکیوں کو نوکری کیلئے درکار قابلیت اور دیگر متعلقہ معلومات تک رسائی آسان بنائی جا رہی ہے۔ پاکستان سے تعلق رکھنے والے تعلیم یافتہ اور ہنرمند افراد اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔