سپریم کورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ قانونی قرار دے دیا

سپریم کورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ قانونی قرار دے دیا
اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ قانونی قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے خلاف دائر درخواستوں پر فیصلہ سنا دیا گیا، سپریم کورٹ کے فل کورٹ بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 15 ججز پر مشتمل فل کورٹ نے پانچ سماعتیں کیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسی نے فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف تمام درخواستیں مسترد کردیں۔ عدالت نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ سے کے خلاف تمام درخواستیں ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کو قانونی قرار دے دیا۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ 10/5 کے تناسب سے آیا ہے۔ مختصر فیصلہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پڑھ کر سنایا، تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔ سپریم کورٹ کے فل کورٹ بینچ نے پانچ سماعتوں کے بعد فیصلہ سنایا۔ لارجر بینچ میں بھی پانچ سماعتیں ہوئیں۔ جسٹس اعجاز الاحسن ، جسٹس منیب اختر کی جانب سے اختلافی نوٹ لکھا گیا ۔ جسٹس مظاہرنقوی ، جسٹس عائشہ ملک ، جسٹس شاہدہ وحید نے بھی اختلافی نوٹ لکھا ہے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔