ائیر بلیو حادثے میں جاں بحق ہونے والے محمد خالد کی جائیداد منتقلی کے کیس میں سپریم کورٹ نے محمد خالد کے بھائی کی جائیداد منتقلی کی درخواست خارج کر دی۔
جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ کیس کی سماعت کے دوران درخواست گزار محمد اصغر نے موقف اختیار کیا کہ بھائی کے جہاز حادثے میں جاں بحق ہونے کے بعد تمام جائیداد اس کی اہلیہ اور بچوں کے حصے میں چلی گئی، بھائی کی جائیداد میں برابر کا حصے دار تھا۔
کیس کی سماعت کے دوران جسٹس قاضی امین احمد نے ریمارکس سیئے کہ کسی دستاویز سے ثابت نہیں کہ آپ بھائی کے ساتھ جائیداد میں حصہ دار تھے، یتیم بچوں سے متعلق قرآن نے متعدد بار تلقین کی ہے کہ ان کی جائیداد پر نظر نا رکھو۔ جسٹس مشیر عالم نے کہا یتیم بچوں کے مال پر نظر نا رکھیں، ایک دن سب نے جواب دینا ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں اسلام آباد میں ائیر بلیو طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی جائیداد اور فنڈز سے متعلق درخواستیں زیر سماعت ہیں۔ ائیربلیو حادثہ پاکستان کی فضائی تاریخ کا بد ترین حادثہ ہے ۔ ایئر بلیو کی پرواز 28 جولائی 2010 کو دار الحکومت اسلام آباد کے نواح میں حادثے کا شکار ہوئی۔ جہاز پر سوار ایک سو چھیالیس مسافر اور عملے کے چھ افراد لقمہ اجل بن گئے۔