سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ سیاسی نفرتیں ملکی سلامتی کے لیے خطرہ بن گئی ہیں۔ تنقید اور تضحیک دو مختلف چیزیں ہیں۔ عدلیہ اوراداروں کو متنازعہ نہیں بنانا چاہیے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ غربت اور مہنگائی ہے۔ ملک سیاسی تصادم کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انتقام کی سیاست اپنے انجام کو پہنچے گی جس سے سب لپیٹ میں آئیں گے، اس سے بچیں۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ حکمرانوں نے اخراجات کم کرنے کی بجائے 62 وزرا لگائے جن میں 17 بے محکمہ ہیں۔ سٹیٹ بینک کے فارن ریزرو 7 ارب پر چلے گئے ہیں اور کمرشل بینکوں میں 4 ارب ڈالر کم ہو گئے ہیں جو تشویش ناک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 100 روپے کلو آٹا، دوائیاں نایاب اور بجلی کا بل دے نہیں سکتے۔ https://twitter.com/ShkhRasheed/status/1557957074499567616?s=20&t=LBL7Rpsximtttlfyv-xjLA ان کا کہنا تھا کہ میری ساری سیاسی زندگی کی تاریخ میں نہ میں نے ایسا کبھی دیکھا نہ سنا کہ مخالف کی دس ماہ کی بچی کی ماں کو اس کے گھر سے اٹھا لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز گل کے بیانیے سے اختلاف کیا جا سکتا ہے اور بہت سارے لوگوں کو اختلاف ہے لیکن حکومت کے اس ظالمانہ، بیوقوفانہ اور جاہلانہ اقدام کی مذمت کرتا ہوں۔ شیخ رشید نے کہا کہ عوام کو مائنس کرنے والے خود مائنس ہونے والے ہیں۔ یوم آزادی کو یوم بربادی نہ بنایا جائے۔ 45 دن بہت اہم ہیں۔ غربت کے ہاتھوں لوگ خود کشیاں کر رہے ہیں۔