اسلام آباد: ( پبلک نیوز) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کیساتھ حکومتی معاہدے کو ملکی معیشت کیلئے تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا بے پناہ بوجھ عوام کو اٹھانا پڑے گا۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت ہمارے خدشات کو آئی ایم ایف کے سامنے پیش کر سکتی تھی لیکن وزیراعظم عمران خان نے اپنی انا اور ضد کی وجہ سے ایسا نہیں کیا۔ حکومت نے جو فیصلے کئے اس کا نقصان سب کو نظر آ رہا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ بجٹ کے وقت حکومت نے وعدہ کیا کہ اب عوام اور ملک کی خوشحالی کا دور شروع ہونے والا ہے۔ لیکن اب ملک کے غریب کو مزید غربت میں دھکیلنے کا بندوبست کیا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی حکومت ٹیکس کا طوفان نہیں بلکہ سونامی لے کر آ رہی ہے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ابھی خیبر پختونخوا کی عوام نے بلدیاتی الیکشن میں انھیں صرف ایک جھلک دکھائی ہے، عام انتخابات میں عوام ان حکمرانوں کیساتھ جو سلوک کرے گی، وہ انھیں لگ پتا جائے گا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ الیکشن مہم کے دوران ایسی باتیں کرتے تھے جیسے سائیکل پر دفتر جائیں گے لیکن بنی گالا سے وزیراعظم ہائوس تک کیلئے بھی ہیلی کاپٹر استعمال کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملکی تاریخ میں اتنے خراب اعشاریے کبھی نہیں دیکھے گئے۔ اپوزیشن نے میثاق معیشت کی بات کی تو انکار کر دیا گیا۔ اگر آصف زرداری اور شہباز شریف کی بات مان لی جاتی تو آج ملکی معیشت بہتر ہوتی، انہوں نے کہا کہ ہم سچ کہہ رہے ہیں کہ یہ تبدیلی نہیں بلکہ تباہی ہے۔ معیشت سے متعلق حکومت کے فیصلے عوام کیلئے تکلیف دہ ہیں۔ مہنگائی سے پاکستان کا ہر طبقہ پریشان ہے۔ تبدیلی کے نام پر تباہی سے ملک کی گروتھ منفی ہو چکی ہے۔ منی بجٹ کی وجہ سے مہنگائی اور بے روزگاری کا طوفان آئے گا۔