بھارت کا اگنی V میزائل کا تجربہ

agni 5
کیپشن: agni 5
سورس: google

 ویب ڈیسک : بھارت نے  ملٹی ٹارگٹ ایبل ری انٹری وہیکل ٹیکنالوجی کے  حامل  اگنی-V میزائل کا پہلا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
 یادرہے بھارت پہلے ہی 3700 کلومیٹر رینج کے K-4 آبدوز سے مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کر چکا ہے جبکہ  اگنی-P کو تیار کرنے کے لیے پہلے سے ہی کام جاری ہے۔ 

 ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق MIRV سے لیس اگنی-V متعدد وارہیڈز کی وجہ سے،کو اینٹی میزائل شیلڈز کے ذریعے روکا نہیں جا سکتا کیونکہ ہر جوہری وار ہیڈ کی رفتار مختلف ہوتی ہے اور الگ الگ ہدف ہوتے ہیں۔
اگرچہ بھارت نے 15-16 مارچ کے لیے نوٹم جاری  کررکھے ہیں تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ مزید ٹیسٹ فائرنگ کا منصوبہ نہیں ہے  پراجیکٹ ڈائریکٹرز اب میزائل کی رفتار اور دیگر  تبدیلیوں کا جائزہ لیں گے۔

تجربے کے دوران بھارتی بیلسٹک میزائل ٹریکر آئی این ایس دھرو نے میزائل کی رفتار اور دیگر ڈیٹا ریکارڈ کیا ۔  اگنی میزائل کے تجربے کو مشن Divyastra کا نام دیا گیا تھا.
اگنی-5 میزائل اب ایک سے زیادہ جوہری وار ہیڈ لے جا سکتا ہے۔
 بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت نے اگنی-5 میزائل کا تجربہ کیا جس میں تین ایم آئی آر وی کے ساتھ 3000 کلومیٹر سے زیادہ فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کی رینج 5000 کلومیٹر ہے۔ میزائل کا وار ہیڈ  خلامیں الگ ہو جاتا ہے اور میزائل تقریباً چھ کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے دوبارہ فضا میں دوبارہ داخل ہوتا ہے۔  نیچے آتے ہوئے ہر وارہیڈ  کی رفتار مختلف  ہوتی ہے اور تقریباً 200 کلومیٹر کے فاصلے سے زمین سے ٹکراتا ہے ا۔ MIRV کا خلا سے فضا میں داخل اہم  مرحلہ ہے کیونکہ وار ہیڈ اگر کاربن کمپوزٹ سے نہیں بنا تو ٹوٹ  بھی سکتا ہے۔