ویب ڈیسک :سولر پینل لگوانے والے صارفین ہوجائیں تیار، حکومت نے بھاری ٹیکس لگانے کا فیصلہ کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق پاورپرچیزنگ ایجنسی نے سولر توانائی استعمال کرنیوالے گھریلو اور کمرشل صارفین پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز پر مبنی سمری وزارت توانائی (پاور ڈویژن) کو ارسال کردی ہے۔
رہائشی اور کمرشل سولر پینل استعمال کرنے والوں کے لیے تجویز کردہ ٹیکس 2000 روپے فی کلو واٹ ہے۔ ابتدائی رپورٹوں کے مطابق جن گھروں یا کمرشل وصنعتی اداروں میں 12 کلو واٹ کے پینل نصب ہیں وہ 24,000 روپے ماہانہ ٹیکس ادا کریں گے۔
یادرہے 24 کروڑ آبادی والےملک پاکستان میں عوام کو بجلی کی بڑھتی قیمتوں، بجلی کی مسلسل بندش، اور سولر پینل کے نرخوں میں کمی کے باعث شمسی توانائی سے ریلیف ملا تھا جس کے باعث سولر پینلز کا روز افزوں رجحان سامنے آیا ، لیکن سولر پینل استعمال کرنے والوں کو اب بڑے پیمانے پر ٹیکس کا سامنا ہے۔
پاکستان آبزرور کی رپورٹ کے مطابق سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (CPPA-G) نے حکومت کو سولر سسٹم نصب کرنے والے رہائشی اور تجارتی صارفین پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز پیش کی۔
ابتدائی رپورٹوں کے مطابق 12 کلو واٹ کے پینل 24,000 روپے ٹیکس ادا کریں گے۔ وزارت نے سمری منظوری کے لیے وزیراعظم کو بھجوا دی ہے۔
دوسری طرف حکام نیٹ میٹرنگ کے ذریعے شمسی توانائی پیدا کرنے والے صارفین کو ادا کیے جانے والے نرخوں میں کمی کرنے کا منصوبہ بھی بنا رہے ہیں ۔
فی الحال، نیٹ میٹرنگ صارفین کو گرڈ میں واپس آنے والی اضافی بجلی پر 21 روپے فی یونٹ ملتے ہیں، لیکن حکومت اس کو کم کر کے 11 روپے فی یونٹ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔