وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے انکشاف کیا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد سے صرف ایک روز قبل مجھے مارشل لا یا پھر فوری الیکشن کرانے کی دھمکی دی گئی تھی۔ یہ انکشاف انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ یہ دھمکی سابق حکومت کے وزیر کے ذریعے دی گئی تھی۔ یہ سب کچھ عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد سے صرف ایک رات قبل ہوا۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک کا نظام جمہوری ہے۔ ہر مشکل کا مقابلہ کرنے کے لیے سب کو بنیادی اصول اپنانا ہوگا۔ جب ہم بیٹھنے کے لیے تیار نہیں تو کیا رہتا ہے، پھر صرف بندوق اٹھانا رہ جاتا ہے۔ اگر معاملات کا حل نہ ہوا تو اگلا الیکشن خونی ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسا فریم ورک تیار کیا جائے کہ تمام ادارے جمہوری اور آئینی انداز سے کام کر سکیں۔ ہم سب کو بنیادی کوڈ آف کنڈکٹ تیار کرنا ہوگا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ بتایا جائے سابق وزیراعظم کے اپنے خزانے کیسے بڑھے؟ جس وزارت کو دیکھیں بے قاعدگیاں اور کرپشن ہی کرپشن ہے۔ جو احتساب اور کرپشن کی باتیں تین سال سے مسلسل کر رہے ہیں، یہ سن سن کر ہمارے کان پک چکے ہیں۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کیا ہم اس سابق وزیر اعظم کو اجازت دے رہے ہیں، کہ وہ جو چاہے بول دے اور اسے کوئی پوچھنے والا نہیں۔ 4 سال چور چور کا شور مچاتے رہے لیکن کسی کو سزا نہیں دلوا سکے اور خود چور نکلے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ 3 اپریل سے اب تک آئین پر جو حملے ہو رہے ہیں اس پر پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے۔ پاکستان کو آئسولیٹ کیا گیا۔ پانی، آئینی اور جمہوری بحران پیدا کیا گیا۔ اس کو کیسے چھوڑ دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حالیہ صورتحال سے معاشی نقصان پہنچ رہا ہے۔ ہمیں غیر آئینی اور غیر جمہوری عمل میں شامل افراد کے لیے کمیشن بنانا چاہیے۔ ملک میں اداروں پر حملے کیے گئے، ہمیں نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔