صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سابق وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی ہے ۔ ملاقات میں اہم امور پر مشاورت کی گئی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق ملاقات ڈھائی گھنٹے جاری رہی ہے، ملک کی سياسی صورتحال پرتبادلہ خيال کیا گیا جب کہ مستقبل کےلائحہ عمل کے حوالے سے بھی مشاورت کی گئی ہے ۔ خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اس وقت پوليس لائن ہيڈکوارٹر کے ريسٹ ہاؤس ميں موجود ہيں، عمران خان آج دن 11 بجے اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوں گے، انہیں سپریم کورٹ کی جانب سے پیش ہونے کی ہدایت بھی کی گئی ہے ۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو القادر قادر ٹرسٹ کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے ہونے والی گرفتاری کوغیر قانونی قرار دیتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیدیا۔ اس سے قبل ایک بیان میں صدرمملکت کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئر مین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد پیدا ہونے والی ملک کی موجودہ صورتحال پر حیران اور شدید پریشان ہوں۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ گرفتاری کے نتیجے میں انسانی جانوں کا ضیاع افسوسناک اور انتہائی قابل مذمت ہے۔ احتجاج پاکستان کے ہر شہری کا آئینی حق ہے لیکن اسے ہمیشہ قانون کے دائرے میں رہنا چاہیے۔ صدر مملکت نے کہا کہ کچھ شرپسندوں نے جس طرح سے سرکاری املاک، بالخصوص سرکاری اور فوجی عمارتوں کو نقصان پہنچایا ہے وہ قابل مذمت ہے۔ہمیں جبر اور گرفتاریوں کے بجائے دوبارہ سوچنا چاہیے اور سیاسی حل تلاش کرنا چاہیے۔