ممبئی: (ویب ڈیسک) بالی وڈ اداکارہ کنگنا رناوت نے اپنے ایک حالیہ بیان سے پورے اںڈیا میں ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو اصل آزادی 2014ء میں ملی، 1947ء میں تو بھیک ملی تھی۔ خیال رہے کہ انہوں نے یہ متنازع بیان 9 نومبر کو انڈیا کے ایک نجی ٹیلی ویژن چینل ٹائمز ناؤ پر دیا۔ اس چینل نے ‘سیلیبریٹنگ انڈیا ایٹ 75’ کے عنوان سے ایک کانفرنس کا اہتمام کیا تھا جس میں کنگنا رناوت بھی مدعو تھیں۔ انڈیا کی سول سوسائٹی اور دیگر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کنگنا رناوت کو ان کے اس بیان پر سخت تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ عام آدمی پارٹی نے ان کیخلاف پولیس میں شکایت درج کراتے ہوئے ان کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ https://twitter.com/TNNavbharat/status/1458535543093055499?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1458535543093055499%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Furdu.nayadaur.tv%2Fentertainment%2F72137%2Fkangana-ranaut-bj-india-showbiz-gandhi%2F یہ بات دھیان میں رہے کہ کنگنا رناوت کو علم تھا کہ وہ ایک انتہائی متنازع بیان دے رہی ہیں کیونکہ انہوں نے نجی چینل سے بات کرتے ہوئے خود کہا کہ اب میرے خلاف دس مقدمات درج ہو جائیں گے۔ بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن اسمبلی ورون گاندھی نے بھی کنگنا رناوت کے بیان پر انھیں آڑے ہاتھوں لیا او رکہا کہ کبھی مجاہدین آزادی کی قربانیوں، نیتا جی سبھاش چندر بوس، چندر شیکھر آزاد، بھگت سنگھ، لکشمی بائی، شہید منگل پانڈے سے لے کر رانی کی توہین اور کبھی مہاتما گاندھی کی قربانیوں کی توہین، کبھی ان کے قاتل کی عزت، یہ سوچ غداری ہے یا پاگل پن۔ نجی چینل سے گفتگو میں کنگنا رناوت نے اور بہت سے معاملات پر کھل کر بات کی اور کھل کر اپنی رائے کا اظہار کیا۔ اس سوال پر کہ اگلے 5 سالوں میں وہ خود کو کہاں دیکھتی ہیں، اس کا کنگنا نے دلچسپ جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ خود کو ایک بیوی اور ماں کے طور پر دیکھتی ہیں۔