ویب ڈیسک: بھارت کا ایٹمی پروگرام عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ بن گیا ہے,بھارتی بحری جہاز آئی این ایس اریہانت میں سمندری پانی کے داخلے سے عالمی سطح پر بھارتی دفاعی صلاحیتوں پر سوالات اٹھ گئے ہیں, بھارت کی بحری افواج کے حفاظتی پروٹوکولز کی خلاف ورزی پر بھارت کو بین الاقوامی سطح پر شرمندگی کا سامنا ہے۔
براہموس میزائل کی غلط فائرنگ بھارت کی دفاعی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے، جبکہ آئی این ایس اریگھاٹ میں 3 سال کی تاخیر بھارت کی فوجی منصوبہ بندی میں کمی کی عکاسی ہے۔ تیجس طیارے میں ڈیزائن کی خامیاں، بھارتی فوجی ٹیکنالوجی کی ناقص حالت کی نشاندہی کرتی ہے۔
بھارت کی دفاعی منصوبہ بندی میں مستقل ناکامیوں سے عالمی سطح پر تشویش بڑھ رہی ہے، بھارتی حکومت کی دفاعی پالیسیوں پر سوالات اٹھ رہے ہیں اور اسے مزید ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کی جوہری صلاحیتیں عالمی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، آئی این ایس اریہانت کی ناکامی، بھارتی بحریہ کی مہارت پر سوال اٹھاتی ہے، نقصان دہ جوہری ٹیکنالوجی کے استعمال سے جنوبی ایشیا کی سمندری زندگی کو خطرہ ہے۔
بھارت میں غربت کی شرح 140 ملین ہونے کے باجود دفاعی منصوبوں پر اربوں خرچ کیے جارہے ہیں۔ جوہری ٹیکنالوجی میں غیر معیاری مواد کے استعمال سے ماحولیاتی نقصان کا خدشہ ہے, ڈرون حادثات، جدید اینٹی ڈرون سسٹمز کی ناکامی سے بھارت کی دفاعی افواج کی ساکھ شدید متاثر ہوئی ہے۔
سمندری آلودگی اور جوہری خطرات کے پیش نظر پاکستان نے عالمی فورمز پر آواز بلند کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ پاکستان کا مؤقف ہے کہ بھارت کے جوہری خطرات پر اقوام متحدہ میں بحث کرائی جائے۔
دفاعی ماہرین کے نزدیک نقصان دہ جوہری ٹیکنالوجی کا استعمال جنوبی ایشیا کی سمندری زندگی کے لیے خطرہ ہے۔