بی جے پی کا مقبوضہ جموں و کشمیر کے الیکشن میں بھی پاکستان کارڈ استعمال 

بی جے پی کا مقبوضہ جموں و کشمیر کے الیکشن میں بھی پاکستان کارڈ استعمال 

(ویب ڈیسک )   بی جے پی کی حکومت ایک دہائی بعد مقبوضہ جموں و کشمیر میں الیکشن کروانے جارہی ہے ۔

بھارت اس وقت مودی سرکار کے تیسرے لیکن ٖفسطائی دور سے گزر رہاجس کی بدولت خطے میں انتہا پسندی میں اضافہ ہوا۔

مذہبی اقلیتوں سمیت نسلی اور سیاسی اقلیتیں بھی مودی سرکارکی انتہا پسندانہ پالیسیوں کی بھینٹ چڑھ رہی ہیں ۔

بھارت کے مظالم تلے پسے ہوئے مقبوضہ جموں وکشمیر کے باسیوں کو کبھی بھی حقیقی آزادی حقِ رائے دہی نصیب نہیں ہوا ۔

بھارت نے مقبوضہ وادی میں 1948 میں طاقت کے زور پر اپنا تسلط قائم کیا اور اس کے بعد ہمیشہ دھوکے اور فراڈ پر مبنی الیکشن کا ڈرامہ رچایا ۔

مودی سرکار مرکزی الیکشن کے بعد اب مقبوضہ جموں و کشمیر کے الیکشن میں بھی پاکستان کارڈ استعمال کر کے فتحیاب ہونے کی خواہشمند ہے۔ 

بھارت کے وزیرِداخلہ امت شاہ نے حال ہی میں الیکشن کمپین  کے دوران پاکستان پر روائتی الزام لگایا۔

 ہمیشہ الیکشن سے قبل بھارتی مرکزی حکومت خاطرخواہ نتائج حاصل کر نےکے لئے مقبوضہ وادی کے حالات خود خراب کرتی تاکہ ہنگامی صورتِ حال میں سکیورٹی اداروں کی ملی بھگت سے الیکشن میں دھاندلی یقینی بنائے۔

آمدہ الیکشن میں بھی مودی سرکار نے دہشتگردی کو آڑ بنا کر مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کی متعدد کمپنیاں تعینات کیں۔

معصوم کشمیریوں کی امنگوں کے مخالف بی جے پی دورانِ کرفیو الیکشن کروانا چاہتی ہے اور من پسند نتائج کی خواہاں ہے۔

آنے والے الیکشن میں مووی سرکار کو اپنی شکست نظر آرہی ہے جس کی وجہ وہ کامیابی کے حصول کے لئے مقبوضہ وادی میں افراتفرٰی کا ماحول بنانا چاہتی ہے تاکہ کشیدہ حالات کا  زیادہ سے زیادہ فائدہ  اُٹھایا جا سکے۔

آخر کب تک مودی سرکار خطے میں میں فسطائیت کو فروغ دیتی رہے گی ؟

Watch Live Public News