تحریک انصاف کے رہنماؤں فواد چودھری اور حماد اظہر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی، فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وکی لیکس کو دیکھیں تو اندازہ ہوگا کیسے فضل الرحمان، نواز، شہباز شریف اور زرداری نے مختلف مواقع پر امریکہ کو خدمات پیش کیں لیکن پھر عمران خان کے آنے سے عوامی طاقت کھڑی ہوئی، عوامی حکومت بنی۔ بدقسمتی سے وکی لیکس کا جو سلسلہ 2008 سے 2010 میں آیا وہ دہرایا گیا ہے۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس چاہے رات کو عدالت لگائیں چاہے دن کو لیکن اس خط پر مضبوط کمیشن بننا چاہیے۔ تحقیقات ہونی چاہیے خط کے ہینڈلرز کون تھے، لندن میں کس کی ملاقاتیں ہوئیں، 1275 ایکڑ مربع فارم پر امریکہ مڈ ویسٹ میں پاکستان کے ایک پولیٹکل لیڈر 9 دن مقیم رہے ان کی کس سے ملاقات ہوئی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ شہباز شریف کہہ رہے ہیں میری کمیٹی میں یہ کیس لے آئیں یعنی بنے ہیں اہل ہوس مدعی بھی منصف بھی، کہ میں ہی فیصلہ کروں گا میں جس سازش میں شامل تھا وہ سازش تھی یا نہیں۔ آپ ڈمی وزیراعظم ہیں جو جتنے دن مسلط رہیں گے پاکستان کی سکیورٹی خطرے میں رہے گی۔ اس موقع پر حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ہمیں معلوم ہےعوامی ردعمل دیکھ کران کووزیرنہیں مل رہے، ملک میں امپورٹڈ حکومت کا راج ہے،ملک کو غلامی کے دور میں دھکیل دیا گیا،ایک ہی دن میں چینی کی قیمت بڑھ گئی،نئےوزیراعظم نے آتے ہی 3 نئے کیمپ آفسزڈکلیئرکردیئے،امریکا نےاپنی ہی بنائی حکومت سے ڈو مور کا مطالبہ کردیا.