قومی اسمبلی نے انتخابی اخراجات کے 21 ارب فراہمی کا بل مسترد کر دیا

قومی اسمبلی نے انتخابی اخراجات کے 21 ارب فراہمی کا بل مسترد کر دیا
اسلام آباد: قومی اسمبلی نے پنجاب اور کے پی میں انتخابی اخراجات کے 21 ارب فراہمی کا بل مسترد کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابی اخراجات کی فراہمی کے معاملے پر قومی اسمبلی نے 21 ارب روپے کی فراہمی سے متعلق بل مسترد کر دیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کے زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی رپورٹ پیش کی گئی، رپورٹ میں الیکشن اخراجات برائے پنجاب و خیبرپختونخوا بل کو مسترد کیا گیا تھا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پنجاب میں الیکشن اخراجات سے متعلق بل کی تحریک ایوان میں پیش کی، جسے متفقہ طور پر مسترد کردیا گیا، اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی میں ٹیکس قوانین ترمیمی بل بھی پیش کیا، ایوان نے بل کی شق وار منظوری دیدی۔ اس سے قبل قومی اسمبلی و سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے بھی پنجاب اور کے پی میں الیکشن کے لیے فنڈ دینےکا بل مسترد کر دیا تھا۔ خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے پنجاب اور خیبر پختونخوا کے الیکشن کے لیے وفاقی حکومت کو الیکشن کمیشن کو 10 اپریل تک 21 ارب روپے فراہم کرنے کا حکم دیا تھا۔عدالت نے الیکشن کمیشن کو 11 اپریل تک اس حوالے سے رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔ حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ کی دی ہوئی تاریخ تک الیکشن کمیشن کو فنڈز فراہم نہیں کیے گئے تھے۔جس کے بعد چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے گزشتہ روز نوٹسز جاری کرتے ہوئے سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری الیکشن کمیشن اور گورنر اسٹیٹ بینک کو اپنے چیمبر میں طلب کیا تھا۔ آج سپریم کورٹ آف پاکستان نے کیس کی سماعت کیلئے صدر پاکستان اور وزیر اعظم پاکستان سمیت تمام متعلقہ فریقین کو نوٹسز جاری کردیے ہیں۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔