معروف پاکستانی اداکارہ نمرہ خان کو اغواء کرنے کی کوشش ناکام، ویڈیو بھی آگئی

معروف پاکستانی اداکارہ نمرہ خان کو اغواء کرنے کی کوشش ناکام، ویڈیو بھی آگئی
کیپشن: معروف پاکستانی اداکارہ نمرہ خان کو اغواء کرنے کی کوشش ناکام، ویڈیو بھی آگئی

ویب ڈیسک: پاکستانی اداکارہ نمرہ خان نے کراچی کے علاقے ڈیفنس میں اغواکاروں کے ہاتھوں یرغمال بننے سے خود کو بچانے کی روداد سنادی۔

تفصیلات کے مطابق ڈراما ’مجھے خدا پر یقین ہے‘ ، ’ احرامِ جنون‘ اور ’چھوٹی سی زندگی‘ میں بہترین اداکاری کے جوہر دکھانے والی اداکارہ نمرہ خان نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں وہ اغوا ہونے سے بچنے کا واقعہ سناتی نظر آئیں۔

یہ بھی پڑھیں: الزام ثابت ہونے پر لیفٹیننٹ جنرل (ر)فیض حمید کو کتنی سزاہوگی؟اہم خبرآگئی

نمرہ خان نے ویڈیو کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم زندہ قوم ہیں پائندہ قوم ہیں، ہیں ناں؟ لیکن آج یہ ویڈیو اس لیے نہیں بنارہی کیونکہ ہم زندہ اور پائندہ قوم ہیں بلکہ وہ بتانے آئی ہوں جو میرے ساتھ کل ہوا اور اس کے بعد میں آپ سے پوچھوں گی کہ کیا آپ اپنی گھر کی خواتین کو اپنے ملک میں محفوظ باہر بھیج سکتے ہیں، آپ نہیں بھیج سکتے ہیں کیونکہ آپ لوگوں کو پتا ہے کہ وہ محفوظ نہیں ہیں‘۔

انہوں نے بتایا کہ ’کل میں ڈیفنس میں رامادا کریک کے سامنے کھڑی اپنی فیملی کا انتظار کر رہی تھی جو ٹریفک کے سبب مجھ تک پہنچ نہیں پارہی تھی، اپنی فیملی کی کار کا انتظار کر ہی رہی تھی کہ تین مردوں نے مجھے بازو سے پکڑ لیا اور ایک نے میرے پیٹ پر گن رکھ دی‘۔

نمرہ خان نے انکشاف کیا کہ ’وہ مجھے اغوا کرنے کی کوشش کر رہے تھے اور میں نے خود کو ان سے بچانے کیلئے چیخنا شروع کردیا لیکن وہاں کسی نے میری مدد نہیں کی، سامنے چار گارڈز کھڑے تھے انہوں نے بھی میری چیخ نہیں سنی پھر میں نے خود کو بچانے کیلئے بائیک کو دھکّا دیا اور بھاگی، اس وقت وہ پیچھے سے مجھ پر گولی چلا سکتے تھے یا میرے پیٹ پر گولی مار سکتے تھے‘۔

اداکارہ نے بتایا کہ ’میں بھاگتی ہوئی ایک کار کے سامنے آگئی انہیں رکوایا، ان لوگوں نے میری مدد کی، پھر رامادا کریک کی انتظامیہ بھی باہر آگئی اور مجھے ریسکیو کیا گیا‘۔

نمرہ خان کا کہنا تھا کہ ’کل جو میرے ساتھ ہوا میں شدید ڈپریشن میں ہوں، میری فیملی جو فون کال پر میری چیخیں سن رہی تھی اس کا برا حال تھا اور والدہ کل سے اسپتال میں داخل ہیں کیونکہ انکو لگا کہ شاید میری بیٹی آج مجھ سے چھن گئی‘۔

اپنی روداد سنانے کے بعد نمرہ خان نے نم آنکھوں سے سوال کیا کہ ’آپ مجھے یہ بتائیں کہ 14 اگست کو آپ جشن دل سے مناتے ہیں؟ باجے بجانا، بائیک پر نکلنا، قومی ترانے بجانا یہ کیا دل سے کرتے ہیں؟ کیونکہ یہ ملک محفوظ نہیں، وہ لڑکیاں جو گھر سے باہر نکلتی ہیں ان کے لیے فکر مند ہوں کہ جب ان پر ایسا کوئی وقت پڑا تو آپ کچھ بھی نہیں کرسکتے خود کو بچانے کیلئے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’میں کیسے کہوں کہ ایک اداکارہ ہوں، ٹیکس پیئر ہوں، اس ملک کا ٹیکس میں دیتی ہوں، ٹیکس دینے سے بہتر یہ نہیں کہ میں ان پیسوں کے سیکیورٹی گارڈز رکھ لوں جو میری حفاظت کریں‘۔

 انہوں نے کہا کہ ’پہلے سوچتی تھی کہ یہ کون لوگ ہوتے ہیں جو اپنے ساتھ گاڑی میں گارڈز لیکر گھومتے ہیں اب سمجھ آرہا ہے یہ کیوں ضروری ہے، اب یہ بھی سمجھ آرہا ہے کہ لوگ اپنا ملک پاکستان کو چھوڑ کر بیرونِ ملک کیوں سیٹل ہو رہے ہیں‘۔

نمرہ خان نے یہ بھی کہا کہ ’اگر میں نے کل خود کو نہ بچایا ہوتا تو آج اخباروں میں میری تصاویر لگ رہی ہوتیں اور بس کچھ نہیں ہوتا‘۔

Watch Live Public News