لاہور ( پبلک نیوز) پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے لاہور میں نیا پاکستان صحت کارڈ پروگرام کا اجراء کردیا۔ پاکستان صحت کارڈ پروگرام کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ زیادہ تر لوگوں کو ریاست مدینہ کی سمجھ نہیں۔ علاج کے لیے اپنی والدہ کو بیرون ملک لے جانا پڑا۔ والدہ کو کینسر کے چوتھے اسٹیج پر پاکستان واپس لایا۔جب والدہ کو کینسر ہوا تو گھر میں بہت پریشانی ہوئی.کینسر بہت مہنگا علاج ہے،مریض تو جاتا تھا گھر والے بھی تباہ ہوتے تھے. وزیراعظم نے کہا کہ شوکت خانم اسپتال بنا تو میں نے غریب لوگوں کو وہاں علاج کرتے دیکھا.تب احساس ہوا ہمارا یہ حال ہے تو غریب کا کیا حال ہوگا.بیماری کے علاج کے لیے غریب مسائل کا شکار ہو جاتے ہیں. شوکت خانم اسپتال میں75فیصد مریضوں کا مفت علاج شروع کیا.پشاور میں ہم نے دوسرا شوکت خانم اسپتال شروع کیا.کراچی میں سب سے بڑا شوکت خانم اسپتا ل بنے گا. انہوں نے مزید کہا کہ شوکت خانم اسپتال کا سالانہ خرچہ 10ارب روپے ہے.غریبوں کے علاج پر 10ارب روپے سالانہ خرچہ آتا ہے.غریبوں کے علاج پر 10ارب روپے سالانہ خرچ آتا ہے. ان کا کہنا تھا کہ کورونا کے دونوں میں 3مہینے اپوزیشن مجھے برا بھلا کہتا رہا. کورونا کے دوران اپوزیشن کہتی رہی کہ لاک ڈاؤن لگادو۔ دنیا میں آج پاکستان کی مثال دی جاتی ہے۔