ہفتہ کو اپنے ایک ٹویٹ میں وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے آئی جی پنجاب سےمیاں چنوں واقعےکےذمہ داروں اور فرائض کی انجام دہی میں ناکام رہنےوالےپولیس اہلکاروں کیخلاف کارروائی کی تفصیلات طلب کی ہیں. خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی علامہ طاہر اشرفی نےنجی ٹی وی گفتگو کرتے ہوئے میاں چنوں کے علاقے تلمبہ میں پیش آنے والے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی تھی۔ دوسری جانب وزیراطلاعات کا معاملے پر کہنا تھا کہ میں نے بارہا اپنے نظام تعلیم میں تباہ کن شدت پسندی کی طرف توجہ دلائی ہے،سیالکوٹ اور میاں چنوں جیسے واقعات عشروں سے نافذ تعلیمی نظام کا حاصل ہیں یہ مسئلہ قانون کے نفاذ کا بھی ہے اور سماج کی تنزلی کا بھی، سکول، تھانہ اور منبر اگر ان تین کی اصلاح نہ ہوئیںتو بڑی تباہی کیلئے تیار رہیں.کسی فرد/گروہ کیجانب سے قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش قطعاً گوارا نہیں کی جائے گی چنانچہ انبوہی تشدد (Mob lynchings) کو نہایت سختی سےکچلیں گے۔میں نےIG پنجاب سےمیاں چنوں واقعےکےذمہ داروں اور فرائض کی انجام دہی میں ناکام رہنےوالےپولیس اہلکاروں کیخلاف کارروائی کی تفصیلات طلب کی ہیں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) February 13, 2022
یاد رہے گذشتہ روز ضلع خانیوال میں مشتعل ہجوم نے مبینہ توہینِ مذہب کے الزام میں تشدد کر کے ایک شخص کو ہلاک کر دیا تھا۔خانیوال واقعہ میں اہم پیش رفت، پولیس نے 15 مرکزی ملزمان کی شناخت کر کے گرفتار کر لیا۔ ابھی تک 85 ملزمان کو حراست میں لیا گیا ہے جن میں سے مرکزی ملزمان کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ مزید ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے جاری ہیں https://t.co/cUhbJllTNa
— Punjab Police Official (@OfficialDPRPP) February 13, 2022