'اگر کوئی غیر جمہوری قدم لیا گیا تو ہم خاموش نہیں رہیں گے'

'اگر کوئی غیر جمہوری قدم لیا گیا تو ہم خاموش نہیں رہیں گے'
اسلام آباد: وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر کوئی غیر جمہوری قدم لیا گیا تو ہم خاموش نہیں رہیں گے، جہاں سے بھی لگا کہ آئین کو خطرہ ہے اس کا مقابلہ کریں گے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان کے دور میں جو نقصان ہو رہا تھا وہ اب نہیں ہو رہا، اس وقت ہمارا نظام اور آئین خطرے میں تھا، سیاسی مخالفین کو جیلوں میں ڈالا گیا، اگر کوئی غیر جمہوری قدم لیا گیا تو ہم خاموش نہیں رہیں گے، جہاں سے بھی لگا کہ آئین کو خطرہ ہے اس کا مقابلہ کریں گے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ ہماری جماعت ہمیشہ غیر آئینی اقدامات کے خلاف رہی ہے اور آئندہ بھی رہے گی، ضیاء، مشرف کا دور ایک امتحان تھا، ہمارے ووٹ کے حق، عوام کے پیٹ اور جیب پر ڈاکا مارا گیا۔ جس وقت سے آج گزر رہے ہیں یہ بھی امتحان ہے، اگر اس امتحان میں پاس ہوتے ہیں تو ہماری کامیابی ہے، اگر ہم ناکام ہوتے ہیں تو ملک کا نقصان ہو گا۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ آئین رول آف گیمز طے کرتا ہے، آئین پر عمل درآمد کے لیے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا، آئین کی سربلندی کے لیے اپوزیشن کو بھی اپنا جمہوری کردار ادا کرنا ہوتا ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ غیر ذمہ دارانہ اپوزیشن نے انتہا پسندی کا کردار ادا کیا اسی لیے وہ آج اسمبلی کے رکن بھی نہیں ہیں، اپوزیشن طالبان سے بات تو کرتی رہی لیکن انتہا پسندی پر ساتھی ارکان سے بات چیت کے لیے تیار نہیں۔انہوں نے کہاکہ سیاسی جماعتوں کو کم از کم ایک مشترکہ ایجنڈے پر راضی ہونا ہو گا، ایک بنیادی کوڈ آف کنڈکٹ کے لیے پیپلز پارٹی تمام سیاسی جماعتوں سے رابطہ کرے گی، ہم ان جماعتوں سے بھی رابطہ کریں گے جنہیں ہم پسند نہیں کرتے۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ہم طے کریں گے کہ پارلیمان کے اندر اور باہر کیسے ایک دوسرے کے ساتھ چلنا ہے، اگر سب یہ طے کر لیں کہ نہ کھیلوں گا نہ کسی کو کھیلنے دوں گا تو ملک نہیں چل سکتا، ہم سب کو ملک کے لیے اکٹھا ہونا ہے، اگر ہم اکٹھے نہ ہوئے تو حالات کو سنبھالنا مشکل ہے۔
ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔