ویب ڈیسک: حکومتی وزرا ء کے ساتھ بلا نتیجہ مذاکرات کے بعد بھارتی کسانوں نے نئی دہلی کی جانب مارچ شروع کردیا۔
یادرہے کم از کم امدادی قیمت (MSP) کی ضمانت دینے والے قانون کے نفاذ کے لئے بھارتی کسانوں نے منگل کو ‘دہلی چلو’ مارچ کی کال دی ہے۔
کسانوں کے دہلی مارچ کے پیش نظر ہریانہ حکومت نے نیم فوجی دستوں اور ریاستی پولیس کی کل 114 کمپنیاں تعینات کی ہیں۔ کسانوں کی تحریک میں زیادہ تر کسان اتر پردیش، ہریانہ اور پنجاب کے رہنے والے ہیں۔
مرکزی وزراء کے ساتھ پانچ گھنٹے طویل ملاقات کے بعد بھی حکومت اور کسانوں کے درمیان بات چیت میں کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی ۔ اجلا س کے بعد کسانوں نے کہا کہ ہم نے بڑی حوصلے سے میٹنگ کی، جس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ ہمارا مارچ جاری ہے۔
بھارت کی مرکزی حکومت کے وزیر پیوش گوئل اور وزیر زراعت ارجن منڈا اور پنجاب حکومت کی طرف سے کلدیپ دھالیوال میٹنگ میں شریک تھے ، جب کہ کسانوں کی نمائندگی سرون سنگھ پنڈھر، جگجیت سنگھ دلیوال، ابھیمنیو کوہر، اندرجیت کوٹ بدھا اور جرنیل سنگھ نے کی۔
ادھر دہلی پولیس نے بھی کسانوں کے مجوزہ احتجاج کے پیش نظر پیر کو ٹریفک ایڈوائزری جاری کی، جس میں قومی دارالحکومت کی تین سرحدوں پر گاڑیوں کی نقل و حرکت پر پابندی کے بارے میں مسافروں کو خبردار کیا گیا ہے۔