اسلام آباد( پبلک نیوز) پاکستان بھر میں مون سون بارشیں کیا برسیں انتظامیہ کی نااہلی کا قلعی کھل گئی ، تین افراد جان کی بازی ہار گئے، 25 سے زائد افراد زخمی ہوگئے ، کئی مکانوں کی چھتیں گر گئیں ، سڑکوں نہروں کا منظر پیش کرنے لگیں، بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو گیا ۔ تفصیلات کے مطابق مون سون کی پہلی ہی بارشوں نے ملک بھر میں نظام زندگی درہم برہم کر کے رکھ دیا ، بارش کے باعث شہر پانی میں ڈوب گیا ،مین سڑکیں محلے جھیل کا منظر پیش کرتے رہے ، سڑکوں پر کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہونے سے نظام زندگی بھی مفلوج ہو کر رہ گیا،جگہ جگہ پانی کھڑا ہونے سے دکانیں اور مارکیٹیں بند ، نظام زندگی مفلو ج ،موٹرسائیکلیں ،گاڑیاں پانی میں بند ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ گھروں ،دکانوں میں پانی داخل ہوجانے سے لوگ محصور کر رہ گئے گلشن حدید کراچی میں 35ملی میٹر، پی اےایف فیصل بیس میں 32ملی میٹر،سعدی ٹاون 27.8 ملی میٹر،نارتھ کراچی 24.4 ملی میٹربارش ریکارڈ کی گئی ۔سرجانی میں 20.4لانڈھی میں 18ملی میٹر، اولڈ ائیرپورٹ میں 17ملی میٹر،یونیورسٹی روڈ میں 16.3 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی ۔ گوجرانوالہ میں پی ڈی ایم اے نے دریائے چناب میں فلڈ وارننگ جاری کردی ،ہیڈ مرالہ کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے جبکہ ہیڈ قادر آباد سے 2 سے 3 لاکھ کیوسک پانی کا ریلہ گزرے گا ڈسکہ میں بارش کے باعث بجلی کا نظام 12 گھنٹے سے معطل رہا ہے ۔شہر اور دیہات تاریکی میں ڈوب گئے۔شہر کے بازار گلی محلے شاہراہوں پر کئی کئی فٹ پانی جمع ہے لائٹ بند رہی مزید برآں دریا چناب میں فلڈ وارننگ جاری کر دی گئی ہے ۔چنیوٹ ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی سطح دو لاکھ کیوسک سے تجاوز کر گئی ۔ آئندہ چوبیس گھنٹوں میں پانی کا ریلا چنیوٹ کی حدود میں داخل ہونے کا امکان ہے