لاہور ( پبلک نیوز) پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات حافظ حمداللہ نے بجٹ کو آئی ایم کا بجٹ قراردے دیا ہے۔
حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ عوام کے امنگوں اور امیدوں کے مطابق نہیں بلکہ آئی ایم ایف کے شرائط پر مبنی بجٹ ہے۔ بجٹ عمران نیازی کے دائیں بائیں بیٹھے ہوئے یاروں دوستوں اور ان کے اے۔ ٹی۔ ایم کے فائدے کے لئے بنا ہوابجٹ ہے۔ اس بجٹ سے نہ معاشی ترقی آئیگی نہ عام آدمی کو ریلیف ملے گا۔ترجمان پی ڈی ایم تھا کہ اس بجٹ سے عمران خان کی سلیکٹیڈ حکومت میں شریک چینی، آٹا، دوائی اور پٹرول چورمافیا اور رنگ روڈ سکینڈل میں ملوث جیسے کرپٹ مافیا کو فائدہ ہوگا۔ بجٹ دستاویز مستند دستاویز نہیں بلکہ جھوٹی سرکار کا ایک مستند جھوٹ کا پلندہ ہے۔ موجودہ بجٹ کے حوالے سے کہا گیا کہ ٹیکس فری بجٹ ہوگا مگر جھوٹے سرکارنے 383 ارب روپے کے نئے ٹیکس بجٹ کے ذریعے لگائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ حکومت عوام کاپیٹ کاٹ کر بجٹ اہداف پوراکرناچاھتی ہے۔ حکومت غربت کا نہیں غریب کاخاتمہ چاھتی ہے۔ خان پہلے ہی عوام کو کہہ چکے ہیں کہ سکون قبرستان میں ملیگا لھذاگھبرانا نہیں۔ یہ وہی عمران خان ہے ؟ جوکنٹینر پر کھڑے کہاک رتےتھے کہ جو حکومت آئے روز ٹیکس پر ٹیکس لگائے گی یا قیمتوں میں اضافہ کریگی وہ حکومت چور اور وزیراعظم بھی چور ہوتا ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے کاوعدہ کیا گیا تھا مگر 10 فیصداضافے کا اعلان کیا جو اونٹ کے منہ میں زیرہ دینے کی مترادف ہے۔ گذشتہ تین سال میں 50 لاکھ افراد کو بے روزگارکردیےگئے ان کاروزگار کون بحال کریگا؟ تین سالہ سلیکٹیڈ حکومت میں 2 کروڑ افراد سطح غربت سے نیچے آگئے ہیں ان کو غربت کی سونامی سے بدنام زمانہ سونامی سرکار کب نکالے گی؟
انہوں نے کہا کہ چاروزراء خارجہ، اسد عمر، حفیظ شیخ، حماداظہر اور شوکت ترین ناکام مگر اچانک حکومت بول پڑی کہ معاشی پالیسیاں روبہ ترقی ہے واہ کیا منطق ہے۔ موجودہ وزیر خزانہ دو مہینے پہلے کہتے تھے موجودہ حکومت نے معیشت تباہ کی مگر جیسے ہی ترین صاحب وزیر بنے فورا عمران خان کیطرح یوٹرن لےکر کہا کہ معیشت کی تباہی کا ذمہ دار ماضی کی حکومت ہے۔ پی۔ ڈی۔ ایم سلیکٹیڈ حکومت کی بجٹ مسترد کرتی ہے۔