نیب کیس میں اشتہاری سابق چئیرمن پرسن بینظیر انکم سپورٹ کا کھوج لگا گیا

نیب کیس میں اشتہاری سابق چئیرمن پرسن بینظیر انکم سپورٹ کا کھوج لگا گیا

نیویارک (پبلک نیوز) نیب کیس میں اشتہاری قرار پانے والی سابق چئیرمن پرسن بینظیر انکم سپورٹ فرزانہ راجہ کا کھوج لگا لیا گیا۔

فرزانہ راجہ ان دنوں امریکی ریاست جارجیا میں مقیم ہیں اور رئیل اسٹیٹ کا کاروبار کر رہی ہیں جبکہ فرزانہ راجہ پاکستان سے آنے کے بعد یہاں کئی قسم کے خاندانی مسائل سے بھی دوچار رہی ہیں جن میں سابق شوہر سے بچوں کے حقوق کے لیے قانونی جنگ شامل ہے۔

تفصیلات کے مطابق بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی سابق چئیرمن پرسن اور نیب کیس میں اشتہاری قرار پانے والی فرزانہ راجہ کا کھوج لگا لیا۔ فرزانہ راجہ ان دنوں امریکی ریاست جارجیا میں مقیم ہیں اور پراپرٹی کے لین دین کے کاروبار سے وابستہ ہیں جبکہ انھوں نے یہاں مقامی امریکیوں کو اپنا پروفائل پیس بلڈر اور انٹرنیشنل ہیومنٹرئین ایکشن کے ایڈوائزر کے طور پر بتا رکھا ہے۔

اس کے علاوہ وہ "یونیورسل فیملیز" نامی ایک انوسٹمنٹ کمپنی بھی چلاتی ہیں جبکہ فرزانہ راجہ نے کینسر کے حوالے سے ایک فاؤنڈیشن بھی بنا رکھی ہے۔

بی آئی ایس پی کی سابق چیئرمین پرسن آجکل سوانا جارجیا میں "میتھڈ رئیل اسٹیٹ گروپ" کی کمپنی "ایکس پی رئیلٹی" میں بطور پراپرٹی ایڈوائزر کام کر رہی ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ انکے ایک سابق شوہر عمار ترابی ( بیٹا علامہ رشید ترابی) کے ساتھ انکا ںچوں کے حوالے سے قانونی تنازع بھی رہا۔

دوسری جانب ان کے فیملی ذرائع نے رابطہ کرنے پر نیب کیس کو بے بنیاد اور بدنیتی قرار دے دیا ہے۔ فیملی ذرائع کے مطابق موجودہ حکومت جو احساس کفالت پروگرام چلا رہی ہے وہ دراصل بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ہی ہے۔ عالمی مالیاتی اداروں اور ڈونرز ایجنسی میں اس پروگرام کا یہی لیگل نام رجسڑڈ ہے۔ حکومت اس نام کو اسمبلی سے دو تہائی اکثریت کے ساتھ ہی تبدیل کروا سکتی ہے۔

فرزانہ راجہ کے فیملی زرائع نے دعویٰ کیا کہ فرزانہ راجہ نے اپنی قابلیت اور صلاحیتوں کے بل بوتے پر 60 ملین ڈالر ورلڈ بنک، 490ملین ڈالر برطانیہ، 180ملین ڈالر یو ایس ایڈ اور 430ملین ڈالر ایشین ڈویلپمنٹ بنک سے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں شامل کرائے لیکن افسوس ان پر ہی لوٹ کھسوٹ کا الزام لگا دیا گیا ہے۔

فیملی ذرائع نے بتایا کہ فرزانہ راجہ امریکا آکر انشورنس، پراپرٹی وغیرہ کا کام کر کے گزر بسر کر رہی ہیں۔ اگر وہ لوٹ کھسوٹ کر کے آئی ہوتیں توعیاشی کی زندگی گزار رہی ہوتیں۔

Watch Live Public News

شازیہ بشیر نےلاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی سے ایم فل کی ڈگری کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 42 نیوز اور سٹی42 میں بطور کانٹینٹ رائٹر کام کر چکی ہیں۔