امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کیخلاف قومی اسمبلی میں قرارداد منظور

امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کیخلاف قومی اسمبلی میں قرارداد منظور
کیپشن: resolution was passed in the NA
سورس: web desk

(ویب ڈیسک) امریکی ایوان نمائندگان کی پاکستان میں جمہوریت اور انسانی حقوق کی حمایت میں منظور کی گئی قرارداد کے خلاف قومی اسمبلی میں قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی۔

تفصیلات کےمطابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی سید غلام مصطفیٰ شاہ کی زیرِ صدارت اجلاس میں رکن شائستہ پرویز ملک نے امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کے خلاف قرارداد پیش کی جس میں کہا گیا کہ امریکی کانگریس غزہ اور مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کروانےکے لئےاقدامات اٹھائے۔

قرارداد میں کہا گیا کہ ہمارے ملک میں جس قسم کی مداخلت ہوئی یہ غیر مناسب ہے، کسی کو زیب نہیں دیتا دوسرے ملک کے معاملات میں دخل اندازی کرے، ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ قابل قبول ہے۔

شائستہ پرویز ملک نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں جس کی مذمت کرتی ہوں، اپوزیشن کا جو رویہ ہے اس پر افسوس ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے انتخابات نے کروڑوں پاکستانیوں نے ووٹ دیے، افسوس کی بات ہے اپوزیشن ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔

رکن اسمبلی نے کہا کہ شرم کریں آپ کے ملک کی خودمختاری کا سوال ہے۔ ایوان نے شائستہ پرویز ملک کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کو کثرت رائے سے منظور کیا۔

دو روز قبل ریپبلکن رچرڈ میکارمک اور کانگریس کے رکن ڈین کلڈی نے ایوان نمائندگان میں قرارداد پیش کی تھی جس میں پانچ نکات کی منظوری دی گئی تھی جن میں جمہوریت کی حمایت کے علاوہ، انسانی حقوق، آزادی اظہار کا تحفظ اور جمہوری عمل میں عوام کی شرکت کو یقینی بنانا شامل ہے۔

قرارداد میں امریکی صدر اور وزیر خارجہ سے کہا گیا تھا کہ وہ جمہوریت، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کیلیے حکومتِ پاکستان کے ساتھ مل کر کام کریں۔

قرارداد میں پاکستان حکومت پر زور دیا گیا تھا کہ جمہوری اداروں، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھے، پاکستانی عوام کی آزادی صحافت، آزادی اجتماع اور آزادی اظہار کی بنیادی حقوق کا احترام کرے۔

Watch Live Public News