پاکستان کے انتخابات سے متعلق امریکی قرارداد قابل مذمت ہے، جاوید لطیف

پاکستان کے انتخابات سے متعلق امریکی قرارداد قابل مذمت ہے، جاوید لطیف
کیپشن: پاکستان کے انتخابات سے متعلق امریکی قرارداد قابل مذمت ہے، جاوید لطیف

ویب ڈیسک:(نتاشا رحمان)رہنما مسلم لیگ (ن) جاوید لطیف نے کہا کہ پاکستان کے انتخابات سے متعلق امریکی قرارداد قابل مذمت ہے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جب ملک میں مارشل لا لگے تو امریکی کانگریس میں قراردادیں کیوں پیش نہ کی گئیں؟ لیاقت علی خان، ذوالفقار بھٹو اور نواز شریف کے ساتھ جو کچھ ہوا اس پر انسانی حقوق کیوں یاد نہ آئی؟

انہوں نے کہا کہ جب پاکستان ٹیک آف کرنے لگتا ہے تو اس طرح کے لوگوں کو چھوڑ کر ملک میں انتشار کیوں پیدا کیا جاتا ہے؟

جاوید لطیف نے بتایا کہ پاکستان کو ناقابل تسخیر کرنے کے لیے دفاع کی بنیاد رکھیں زوالفقار علی بھٹو کو اس کا حشر دیکھیں، جب کوئی دفاعی تجربہ کر کے دکھائی تو ایسے ہائی جیکر بنا کر سزا دو۔

جاوید لطیف نے کہا کہ اگر سائفر مداخلت تھی تو امریکی قراردادبھی مداخلت ہے،نواز شریف کو قوم کو حقیقت بتانا پڑے گی،بانی پی ٹی آئی عالمی ایجنڈا پورا کررہاہے،بیرونی قوتوں کو ہمیشہ کندھا فراہم کیا جاتاہے،ثاقب نثار سے بندیال تک سبھی بانی پی ٹی آئی کے ساتھ تھے،6ہزار لوگوں کو چھوڑاگیا جو اس وقت سب سے زیادہ مسئلہ بنے ہوئے ہیں،اس وقت  کسی عدالت نے نوٹس نہیں لیا۔

جاوید لطیف نے مزید کہا کہ عزم استحکام پاکستان آپریشن کو روکا کیوں جارہاہے،مینگل صاحب، ڈاکٹر مالک بلوچ،فضل الرحمن اور اچکزئی صاحب کے آپریشن عزم استحکام پاکستان پر تحفظات کو ایڈریس کرنا چاہیے،دہشت گردوں کو چھوڑنے والے کس منہ سے آپریشن کی مخالف کررہے ہیں،نومئی کے زمہ داروں کو نکیل ڈالنا ہونگے اور حقائق قوم کو ببتادئیے جائیں،سی پیک بند کروانے والے، دھرنے کروانے والے اور کرنے والے کون سے کردار تھے سب قوم کو بتانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندر جب میں کہتا تھا کہ بیرونی مداخلت بڑھتی جا رہی ہے تو سوال کیا جاتا تھا ثبوت دیے جائیں،کہا جاتا ہے کہ یہ بیرونی قوتوں کا الہ کار ہے یہ مودی کا یار ہے،ہماری بات پر کسی نے کان نہ دھرے ،یہ کانگریس کی قرارداد یہ انسانی حقوق آور جمہوریت کی نفی کرنے پر قرارداد آئی ہے،انسانی حقوق جب شام لبنان اور فلسطین کو بمباری کی گئی تو اس وقت کیوں یاد نہ آئے۔

لیگی رہنما نے کہا کہ غزہ میں انسانی خون سے حولی کھیلی گئی تو انسانی حقوق وہاں یاد کیوں نہ آئے،2018 کے انتخابات آر ٹی ایس بند کر کے جب نیب کو انتقام لینے کے لیے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا گیا انسانی حقوق یاد آئے ؟جب حسین نواز کو برف پوش پہاڑ پر بغیر چادر کے کھڑا کیا گیا ،آج اگر میں یہ بات کروں کہ کیا یہ حسن اتفاق ہے کہ 6000 لوگوں کو جیل سے چھوڑ دو یہ سوچ اتفاق یا اس میں مماثلت ہے۔

جاوید لطیف  نے بتایا کہ پاکستان میں زولفقار علی بھٹو ہو یا نواز شریف ان کے ساتھ جو کچھ ہوا کسی کو انسانی حقوق یاد آئے،پاکستان کو ناقابل تسخیر کر ے کے کیے بنیاد رکھتے بھٹو تو اسکا حال دیکھو،جب 93 میں آس نے مٹروے اور پاکستان میں صنعتوں کا جال بچھایا اس کو پٹا دیا گیا،ایٹمی قوت بنیایا تو ہٹا دیا گیا،سی پیک پاکستان کی ترقی تھی چین انویسٹمنٹ کر رہا تھا اُٹھادیا گیا،کیا پاکستان کے اندر پاکستان ترقی کی منزل طہ کرنے کے کیے آتا ہو تو اس کے خلا ف عالمی قوتوں اور پاکستان مخالف قوتوں کو یہاں سے کندھا ملتا ہے ،ان کے پیچھے اس وقت بھی چین کی انویسٹمنٹ روکنے کا منصوبہ تھا۔

Watch Live Public News