امریکی ادارے سپیشل انسپکٹر جنرل آف افغان ری کنسٹرکشن کی رپورٹ کے مطابق افغان فوج کے زیر استعمال 50 کروڑ ڈالرز سے زائد مالیت کے بیس میں سے 16 طیارے ناکارہ قرار دیے جانے کے بعد سستے داموں فروخت کر دیئے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بیش قیمت طیاروں کو محض 40 ہزار ڈالرز میں فروخت کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ طیارے اٹلی سے خریدے گئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق افغانستان میں امریکا کی فراہم کردہ امداد میں دو اعشاریہ چار ارب ڈالرسے زائد کی رقم کو ضائع کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ طیارے اٹلی سے بہت مہنگے داموں میں خریدے گئے تھے تاہم انہیں چند سال بعد ہی ناکارہ قرار دے دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 20 میں سے 4 طیارے اس وقت جرمنی میں موجود ہیں۔
رپورٹ کے مطابق طیاروں کی حفاظت کے لیے ذمہ دار کمپنی نے بھی اس ضمن میں غفلت کا مظاہرہ کیا اور طیاروں کی مناسب دیکھ بھال نہیں کی گئی۔
امریکی ادارے سپیشل انسپکٹر جنرل آف افغان ری کنسٹرکشن کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ جہازوں کو جس کمپنی سے خریدا گیا اس کے بارے میں امریکی ایئر فورس کی طرف سے پیشگی خبردار کیا گیا تھا تاہم ان تمام باتوں کو اہمیت نہیں دی گئی اور بالاآخر ٹھیکہ اسی کمپنی کو دے دیا گیا۔