ویب ڈیسک: عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) وفد اور پاکستانی حکام کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے، آئی ایم ایف کا مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان بیرونی سرمایہ کاروں کو پروفیشنل ٹریٹ کرے، تمام غیرملکی سرمایہ کاروں کویکساں میرٹ قائم کیا جائے جبکہ مشن نے ریونیو شارٹ فال، نیشنل فسکل پیکٹ اورگردشی قرضہ پرتحفظات کا اظہار کردیا۔
آئی ایم ایف مشن کے ساتھ ایف بی آر ریونیو شارٹ فال پر مذاکرات ہوئے، نیشنل فسکل پیکٹ، توانائی شعبے کا گردشی قرض اور فنانشل سیکٹرز پر بھی عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ مذاکرات ہوئے ہیں جبکہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم، ریٹیلرز اسکیم، ایس او ایز میں ریفارمز بھی مذاکرات کا حصہ تھے۔
عالمی مالیاتی فنڈ نے ریونیو شارٹ فال، نیشنل فسکل پیکٹ، گردشی قرض پر تحفظات کا اظہار کیا ہے جبکہ آئی ایم ایف مشن کو طے شدہ اہداف پر عملدرآمد کرانے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف مشن نے اسپیشل اکنامک زونز پر ورک آوٹ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسپیشل اکنامک زونز میں ٹیکس استثنیٰ ختم کیا جائے اور سرمایہ کاروں کے لیے یکساں میرٹ قائم کیا جائے۔
آئی ایم ایف کی جانب سے یہ بھی کیا گیا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والے تمام ممالک کیساتھ یکساں میرٹ قائم کیا جائے، خلیجی ممالک، یورپین ممالک سمیت سب کیلئے یکساں سروسسز فراہم کی جائیں۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ آئی ایم ایف مشن 15 نومبر کو ایس آئی ایف سی حکام سے ملاقات کرے گا جبکہ اسپیشل اکنامک زونز پر آئی ایم ایف کو ایک روز بعد اہم رپورٹ جمع کرائی جائے گی۔