وزارتِ مذہبی امور نے سوشل میڈیا پر فحش اور توہین آمیز مواد کیخلاف بڑا قدم اٹھا لیا

وزارتِ مذہبی امور نے سوشل میڈیا پر فحش اور توہین آمیز مواد کیخلاف بڑا قدم اٹھا لیا

ویب ڈیسک: وزارت مذہبی امور نے پی ٹی اے کو خط لکھ کر سوشل میڈیا سے فحش اور توہین آمیز مواد کو پاکستانی معاشرتی اقدار کے خلاف قرار دیتے ہوئے ہٹانے کا مطالبہ کر دیا۔

وزارت مذہبی امور نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) سے مطالبہ کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر موجود فحش اور عریاں مواد کو فوری طور پر ہٹا دیا جائے، وزارت نے پی ٹی اے کو ایک خط ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر اس طرح کا مواد معاشرتی لحاظ سے انتہائی مضر ثابت ہو رہا ہے اور اس کا اثر خاص طور پر نئی نسل پر پڑ رہا ہے۔

وزارت مذہبی امور نے پی ٹی اے کو لکھے گئے اپنے خط میں یہ واضح کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر موجود فحش مواد پاکستانی معاشرتی اور مذہبی روایات کے خلاف ہے،  اس طرح کے مواد کا موجود ہونا پاکستانی معاشرے پر سنگین اثرات مرتب کر رہا ہے خصوصاً نئی نسل پر جو انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کے ذریعے اس مواد تک رسائی حاصل کر رہی ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی معاشرتی اور مذہبی روایات کی بنیاد پر یہ فحش اور عریاں مواد مکمل طور پر غیر مناسب اور غیر اخلاقی ہے، پاکستان کے معاشرتی اقدار اور اصولوں کے خلاف اس طرح کے مواد کی موجودگی معاشرتی خرابیوں کا سبب بن رہی ہے اور یہ ہمارے روایتی، مشرقی، اور مذہبی نظریات کے منافی ہے۔

وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ اس طرح کے مواد کا اثر خاص طور پر نوجوانوں پر مرتب ہو رہا ہے جو سوشل میڈیا کے ذریعے ان مواد تک آسان رسائی حاصل کرتے ہیں، اس مواد کے ذریعے نوجوانوں میں غیر اخلاقی رویے اور غلط تصورات جنم لے رہے ہیں جو کہ پاکستان جیسے روایتی معاشرے میں انتہائی تشویشناک ہیں۔

وزارت مذہبی امور نے پی ٹی اے سے درخواست کی ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر اس طرح کے فحش اور عریاں مواد کو ہٹانے کے لئے فوری طور پر اقدامات کرے اور اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے موثر حکمت عملی اپنائے۔

Watch Live Public News