ویب ڈیسک:15 اکتوبر کو پی ٹی آئی کی اسلام آباد میں ڈی چوک پر احتجاج کی کال کے معاملے پر پولیس کی جانب سے ٹیکسلا، روات، گوجر خان اور کلرسیداں میں چھاپے مارے گئے۔
تفصیلات کے مطابق پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ رات گئے پی ٹی آئی رہنما راجہ بشارت کے گھر پر چھاپہ مارا گیا جبکہ سابق ایم پی اے وحید قاسم، عارف عباسی اور راشد حفیظ کے گھروں پر بھی چھاپے مارے گئے۔
ذرائع کے مطابق پولیس نے چھاپوں میں 7 کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ راولپنڈی میں دفعہ 144 کے تحت احتجاج یا ریلی کی اجازت نہیں ہے۔حکام نے بتایا کہ ایس اسی او کانفرنس کے لیے راولپنڈی میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔
پولیس نے پی ٹی آئی کے سابق امیدوار قومی اسمبلی شہریار ریاض کے گھر بھی چھاپہ مارا لیکن شہریار ریاض گھر پر نہ ہونے کے باعث گرفتار نہ ہوسکے۔
ڈیفنس، کوٹ لکھپت، جوہرٹاون، ٹاون شپ اورمصطفی ٹاون میں چھاپے، اسلام پورہ،ساندہ، مغلپورہ سمیت دیگرعلاقوں میں بھی چھاپے مارے گئے، مطلوب اور فہرستوں کے مطابق 35 سے زائد کارکنوں کوحراست میں لیا گیا۔ تیاریوں میں مصروف پی ٹی آئی رہنماؤں اورکارکنوں کوحراست میں لے لیا۔
دوسری جانب اٹک میں اعلیٰ اعلی افسران نے کے پی کے داخلی راستوں کا ہنگامی دورہ کیا ہے۔ اس موقع پر موٹروے ایم ون پرڈی پی او کی افسران کوبریفنگ بھی دی گئی۔
جی ٹی روڈ اور دیگر انٹری پوائنٹس کا بھی جائزہ لیا گیا اور اس دوران کٹی پہاڑی حسن ابدال سب سے زیادہ اہم قرار دی گئی۔ علاوہ ازیں موٹروے پرہرو پل کا بھی جائزہ لیا گیا۔
لا اینڈ آرڈر کی صورتحال سے نمٹنے کی پلاننگ کی گئی جبکہ ذرائع کے مطابق آج کسی وقت بھی پلاننگ پرعملدرآمد کیاجاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس 15 اور 16 اکتوبر کو ہوگا جبکہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کی سیاسی کمیٹی نے 15 اکتوبر کو ہی ڈی چوک پر احتجاج کا اعلان کردیا ہے۔