بابا صدیق کے قتل کی ذمہ داری لارنس بشنوئی گینگ نے قبول کرلی

 بابا صدیق کے قتل کی ذمہ داری لارنس بشنوئی گینگ نے قبول کرلی

ویب ڈیسک: لارنس بشنوئی گینگ نے انڈیا کی ریاست مہاراشٹر کے سابق وزیر بابا صدیقی کے قتل کی ذمہ داری قبول کر لی ہے،یہ وہی گینگ ہے جس پر پنجابی سنگر سدھو موسے والا کے قتل کا الزام ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ بابا صدیقی کے قتل میں تین شوٹر ملوث تھے جن میں سے دو کو گرفتار کر لیا گیا ہے،ملزمان میں ہریانہ سے تعلق رکھنے والے 23 سالہ گرو میل بلجیت سنگھ، اترپردیش سے 19 سالہ دھرم راج کشیپ اور یو پی سے تعلق رکھنے والے شیو کمار شامل ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ مشتبہ افراد کئی مہینوں سے بابا صدیقی کی نگرانی کر رہے تھے اور ان کی رہائش گاہ و دفتر کی چھان بین کر رہے تھے،پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ مشتبہ افراد کو 50 ہزار روپے پیشگی رقم ادا کی گئی تھی اور قتل سے چند دن پہلے ہی انہیں اسلحہ فراہم کیا گیا تھا،دونوں گرفتار ملزمان اب پولیس کی تحویل میں ہیں جبکہ دیگر کی تلاش جاری ہے،ممبئی پولیس نے سلمان خان کی رہائش گاہ کے ارد گرد بھی حفاظتی انتظامات بڑھا دیے ہیں۔
انڈیا کی ریاست مہاراشٹر کے سابق وزیر اور سلمان خان اور شاہ رخ خان سمیت بالی وُڈ کے بے شمار ستاروں کے دوست سمجھے جانے والے بابا صدیقی کو سنیچر کو ممبئی میں فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا تھا۔ 
انڈین خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق بابا صدیقی پر سنیچر کو ممبئی کے علاقے باندرا میں اُن کے بیٹے ذیشان صدیقی جو کہ قانون ساز اسمبلی کے رکن (ایم ایل اے) ہیں کے دفتر کے باہر فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔

Watch Live Public News