سانحہ مری: وائرل ویڈیو میں نظر آنے والا خاندان زندہ نکلا

سانحہ مری: وائرل ویڈیو میں نظر آنے والا خاندان زندہ نکلا
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) سانحہ مری میں اپنے اہلخانہ کے ہمراہ گاڑی میں پھنس کر جاں بحق ہونے والے اسلام آباد پولیس کے اے ایس آئی سے منسوب وائرل ہونے والی ویڈیو جعلی نکلی ہے۔ خیال رہے کہ اے ایس آئی نوید اقبال اپنے بچوں اور خاندان کے دیگر افراد کے ہمراہ مری کی سیر کو گئے تھے لیکن بدقسمتی سے انھیں برفانی طوفان نے آ لیا۔ یہ تمام لوگ گاڑی میں پھنس جانے کی وجہ سے زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔ اس خاندان کے علاوہ دیگر لوگ بھی اس سانحے کی بھینٹ چڑھے۔ حکومتی اعدادوشمار کے مطابق سانحہ مری میں 22 افراد نے اپنی جانیں گنوائیں۔ اے ایس آئی نوید اقبال کیساتھ جاں بحق ہونے والوں میں ان کی ہمشیرہ قرۃ العین، بھتیجا 9 سالہ آیان، بھانجی دو سالہ حوریہ، پانچ سالہ بیٹا احمد، 10 سالہ اقرا، 13 سالہ دعا اور 18 سالہ شفق شامل تھیں۔ سانحہ مری کے بعد کئی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں، جن میں سے اکثر ویڈوز پرانی یا جعلی تھیں۔ ان کے کیپشنز بدل کر انہیں مری میں پیش آنے والے واقعہ سے وابستہ کیا گیا۔ اس طرح سانحہ مری میں جاں بحق ہونیوالے اے ایس آئی نوید اقبال کے نام سے منسوب بھی ایک ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی جسے بغیر تصدیق کئے کئی ٹیلی ویژن چینلوں اور ویب سائٹس نے بھی نشر کرنا شروع کر دیا تھا۔ اے ایس آئی نوید اقبال کے نام سے منسوب ویڈیو میں ایک اور شخص کو اپنے اہلخانہ کے ساتھ گاڑی میں مری سے متعلق بات کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ اس ویڈیو کو وائرل کرکے دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ اے ایس آئی نوید اقبال کی آخری ویڈیو ہے، مگر حقیقت میں وہ نوید اقبال کی نہیں تھی۔ جس خاندان کی یہ ویڈیو تھی وہ خوش قسمتی سے سانحہ مری سے محفوظ رہا تھا۔ اس خاندان نے ویڈیو کو غلط طرح سے وائرل کرنے پر شدید افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ان افراد کا کہنا تھا کہ یہ حقیقت ہے کہ وہ بھی مری میں پھنس گئے تھے لیکنن جب حالات زیادہ خراب ہوئے تو وہ وہاں سے نکل آئے تھے۔ خاندان کے سربراہ نے اس موقع کی ویڈیو اپنے ایک دوست کو بھیجی تو اس نے اسے مختلف پلیٹ فارمز پر شیئر کر دیا، اسی دوران اے ایس آئی کی اپنے اہلخانہ کے ہمراہ موت ہوئی تو لوگوں نے اسے اس سے منسوب کرکے وائرل کرنا شروع کر دیا۔ ویڈیو میں موجود بچوں کا کہنا تھا کہ جب وہ سکول گئے تو وہاں سب حیران رہ گئے کہ تمہاری تو مرنے کی ویڈیو وائرل ہو چکی ہے۔