ویب ڈیسک: ہار کےخوف سے مودی سرکار کشمیر میں الیکشن سے فرار ہوگئی ، بی بی سی کی رپورٹ میں بتایا گیا بی جے پی کشمیر میں انتخابات میں حصہ نہیں لے رہی۔
آرٹیکل370 کے تحت کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں الیکشن سے فرار ہوگئی۔
مودی سرکار نے کئی دہائیوں سےخون ریزی کےبعدکشمیرسےخصوصی حیثیت کا حق بھی چھین لیا، جس سے وادی میں حالات مزید کشیدہ ہوگئے لیکن ہار کے خوف اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے باعث بی جے پی مقبوضہ کشمیر میں انتخابات سے منہ چھپا رہی ہے۔
بی بی سی کے مطابق بھارتی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بی جے پی کشمیر میں اس لیے انتخابات میں حصہ نہیں لے رہی کیونکہ بی جے پی کو اپنی ہار سے خوف ہے کیونکہ مقبوضہ کشمیر میں مضبوط مقامی سیاسی جماعتیں نیشنل کانفرنس اورپیپلزڈیموکریٹک پارٹی ہیں جوہندوقوم پرست بی جے پی کے مخالف ہیں۔
بی بی سی کا کہنا ہے کہ دونوں جماعتوں نے جیت کے بعد کانگریس سے اتحاد کا فیصلہ کیا ہے، بی جےپی کشمیر میں جھوٹ اوردھوکےسےیہ ثابت کر رہی ہے کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد حالات بہت بہتر ہوئے ہیں،کشمیری عوام کے مطابق حالات ویسے نہیں ہیں جیسا کہ ان کی تصویر کشی کی گئی ہے۔
یہ پہلی بارہواہےکہ 1996کے بعد بی جے پی نے کشمیرمیں اپنا کوئی امیدوارکھڑانہیں کیا ، نیشنل کانفرنس پارٹی کے رکن عمرعبداللہ کےمطابق اگرکشمیری آرٹیکل 370کی منسوخی سےخوش ہوتےتوبی جےپی ضرورالیکشن میں کھڑی ہوتی۔
بھارتی تجزیہ کارمسٹر باباکےمطابق ’’ کشمیر دہلی کےبراہ راست کنٹرول میں رہا ہے اسکے باوجود کشمیری جمہوریت کوترجیح دیتےہیں‘‘۔
مقبوضہ کشمیرمیں انتخابات سےبی جےپی کی فرارسےواضح طورپرظاہرہوتاہےکہ بی جے پی کے دعوےاوراصل حقائق کے درمیان بہت بڑا فرق ہے، مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ کشمیریوں نے انتہا پسند مودی سرکارکاامن پسند کشمیر کا جھوٹا دعویٰ مسترد کر دیا ہے۔