جب پی ٹی آئی نے حکومت سنبھالی تو بہت سی معاشی مشکلات درپیش تھیں، مشیرخزانہ شوکت ترین کہتے ہیں ہمارے پاس ڈالر نہیں تھے تو آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا، ان کا پروگرام سخت ہوتا ہے، 20سے30سال مسلسل ترقی سے معیشت مستحکم کرنا ہوگی، عمران خان نے جس طرح سے کورونا کو ہینڈل کیا پوری دنیا نےاس کی داد دی،مشکل فیصلوں پر وزیراعظم خراج تحسین کے مستحق ہیں۔ ہرقومی ایجنڈےکومتنازعہ عمران خان نےبنایا ہے، ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب کہتی ہیں ووٹ چوری کے ایجنڈے کو قومی ایجنڈا کہنا کذب بیانی کی انتہا ہے، عمران خان کےعلاوہ تمام سیاسی جماعتیں انتخابی اصلاحات چاہتی ہیں،ڈسکہ انتخابات رپورٹ کے بعد الیکشن اصلاحات کا پورے پاکستان کو پتہ چل گیا ہے، عوام کوانتخابی ایجنڈا نہیں، عمران خان کا استعفی چاہیے۔ وزیراطلاعات فوادچودھری کا کہنا ہے کہ انتخابی اصلاحات عمران خان یا تحریک انصاف کا نہیں ،قومی ایجنڈا ہے،تمام سیاسی جماعتیں انتخابی اصلاحات کے لئے آگے بڑھیں،کہا ایسا انتخابی نظام جس کے تحت تمام قیادت انتخابی نتائج پر اعتماد کرےیہ سیاسی نظام کی بڑی کامیابی ہوگی اپوزیشن اسٹیئرنگ کمیٹی کا ورچول اجلاس میں قانون سازی کا بائیکاٹ ختم کرنے کا فیصلہ، قانون کو بہتر بنانے پر بات ہوسکتی ہے بدتر بنانے پر نہیں، اسپیکرقومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر کو خط کا جواب آج ہی تیار کرلیا جائے گا، شخصی بنیادوں پر قانون سازی میں حکومت کا ساتھ نہیں دیا جاسکتا، اپوزیشن نے الیکشن کمیشن ممبرز تقرری کی کمیٹی مسترد کردی۔ ایم کیو ایم کے بعد اتحادی جماعت ق لیگ کے بھی حکومت سے گلےشکوے ،چودھری پرویز الہٰی نے کہا ہم 3 سال سے پنجاب اور وفاق میں ان کاساتھ دے رہے ہیں ،ہم ان کا ساتھ بنھا رہےہیں لیکن یہ نہیں نبھا رہے ،پنجاب کی انتظامیہ کارکنان کے ساتھ ناروا سلوک کر رہی ہے، مسلم لیگ ق کی پارلیمانی پارٹی کااجلاس آج طلب کر لیا گیا