لاہور (ویب ڈیسک) صوبائی دارالحکومت کی فضاآلودہ ہونے سے آنکھوں کے امراض میں اضافہ ہونے لگا ہے شہریوں کو کورونا اور ڈینگی کے ساتھ ساتھ سموگ کی وجہ سے آنکھوں کے مرض کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں دوسرے نمبر آگیا ہے اور شہر کا ایئرکوالٹی انڈیکس 328 تک پہنچ چکا ہے۔ بارش نہ ہونے کی وجہ سے لاہور میں فضائی آلودگی برقرار ہے۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ فضائی آلودگی کی وجہ سے ناک، سانس، آنکھ، کان اور گلے کےامراض جنم لے رہے ہیں۔ شہریوں کو چاہئیے کہ سموگ سے بچاؤ کے لئے ماسک کا استعمال کریں۔ فضائی آلودگی کیا ہوتی ہے؟ فضائی آلودگی ہوا میں موجود وہ مادے یا ذرات ہوتے ہیں جو انسانی سرگرمیوں کی بدولت فضا کا حصہ بنتے ہیں۔ یہ انسانی صحت اور ماحول دونوں کو نقصان پہنچانے کا باعث بنتے ہیں۔ فضائی آلودگی گیسوں کی زیادتی، زہریلی گیسوں، تابکاری شعاعوں، کیمیائی مادوں، ٹھوس ذرات، مائع قطرات، گرد و غبار اور دھویں وغیرہ کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔