لاہور: (ویب ڈیسک) دہی ایک پروبائیوٹک ہے اور اس کا استعمال صحت کے لیے بہت فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔ لیکن بہت سے لوگ سردیوں میں دہی کا استعمال یہ سوچ کر نہیں کرتے کہ اس سے انہیں بہت نقصان ہوگا۔ پروبائیوٹکس آنت میں اچھے بیکٹیریا کو بڑھاتے ہیں۔ اس کی وجہ سے نظام ہاضمہ ٹھیک رہتا ہے۔ اس کے علاوہ دہی کا استعمال مدافعتی نظام کے لیے بھی اچھا ہے۔ جانیے سردیوں میں دہی نہ کھانے کا مشورہ کیوں دیا جاتا ہے سردیوں کے موسم میں دہی کا استعمال نقصان دہ بتایا گیا ہے۔ یہ بلغم کو بڑھاتا ہے۔ اس کی نوعیت بلغمی ہے، اس لیے اگر آپ کو پہلے ہی سانس لینے، کھانسی اور نزلہ زکام سے متعلق مسائل ہیں تو دہی کے استعمال سے پرہیز کریں۔ دوسری طرف، اگر آپ دہی کا استعمال کرتے ہیں، تو پھر شام 5 بجے سے پہلے سردیوں میں دہی کا استعمال غدود سے رطوبت کو بڑھاتا ہے جس کی وجہ سے بلغم کی رطوبت بھی بڑھ جاتی ہے۔ دہی ان لوگوں کے لیے جو پہلے ہی سانس کے انفیکشن، دمہ، نزلہ اور کھانسی میں مبتلا ہیں ان کے لیے اضافی بلغم جمع کرنا مشکل بنا سکتا ہے۔ سردیوں میں خاص طور پر رات کے وقت دہی کے استعمال سے پرہیز کریں۔ سائنس کے مطابق دہی کا استعمال قوت مدافعت کے لیے اچھا ہے کیونکہ یہ پروبائیوٹک ہے۔ یہ کیلشیم، وٹامن بی 12 اور فاسفورس سے بھرپور ہے۔ سردیوں میں کسی بھی قسم کے انفیکشن سے لڑنے میں دہی کا استعمال آپ کو فائدہ دے گا۔ یہ مدافعتی نظام کو مضبوط رکھتا ہے۔ اگرچہ سردیوں میں دہی کھایا جا سکتا ہے لیکن ٹھنڈا دہی نہ کھائیں۔ دن کے اوقات میں دہی کھائیں اور خیال رکھیں کہ اس میں کھٹا نہیں ہونا چاہیے۔ اگر آپ کو دہی سے الرجی کا مسئلہ ہے اور اسے کھانے کے بعد کھانسی، نزلہ اور گلے میں خراش کا مسئلہ ہے تو دہی سے بھی پرہیز کریں۔ دہی میں صحت مند بیکٹیریا ہوتے ہیں جو سردیوں کے موسم میں آنتوں کے لیے فائدہ مند ہونے کے ساتھ ساتھ ہاضمے کو بہتر بنانے میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔