جسٹس وجیہ الدین نے عمران خان کی نام نہاد ذاتی ایمانداری کا بھانڈا پھوڑ کے ہاتھ میں پکڑا دیا۔ ہور کوئی خدمت؟ pic.twitter.com/2bg4kBadGg
— Murtaza Solangi (@murtazasolangi) December 13, 2021
پبلک نیوز: عمران خان کے گھر کا خرچہ کون اٹھاتا تھا؟ جہانگیر ترین سچ سامنے لے آئے. سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں پی ٹی آئی کے ناراض رکن جہانگیر خان ترین کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ میرے جیسے مرضی تعلقات ہوں لیکن ہمیشہ سچ بولنا چاہیے۔ میں نے نیا پاکستان بنانے کے لئے جس حد تک ہوسکتا تھا تحریک انصاف کی مدد کی۔ میں نے کبھی بنی گالا کے رہائشی اخراجات کے لئے ایک روپیہ تک ادا نہیں کیا۔ واضح رہے کہ سابق پی ٹی آئی رہنما جسٹس وجیہہ الدین نے ایک انٹریو میں الزام عائد کیا تھا کہ یہ سوچ بالکل غلط ہے کہ عمران خان کوئی دیانتدار آدمی ہیں۔ انکی صورتحال یہ ہے کہ انہوں نے سالہا سال سے کبھی اپنا گھر خود نہیں چلایا۔ ابتدا میں جہانگیر جیسے لوگ انہیں گھر چلانے کے لیے30 لاکھ روپے ماہوار دیا کرتے تھے، پھر یہ کہا گیا کہ اب انکا گھر 30 لاکھ روپے ماہانہ نہیں چلے گا جس کے بعد 50 لاکھ روپے ماہانہ دینا شروع کیے گئے۔ جسٹس وجیہہ الدین نے انٹرویو میں مزید بتایا کہ اس وقت کہا جاتا تھا کہ عمران خان کے پاس گاڑی ہو تو فیول سے بھری ہونی چاہیئے، ان کے پاس پیسہ ہو یا نہ ہو لیکن دوسرے سارے لوگ پیمنٹ کرنے اور ایک دوسرے سے سبقت لے جانے والے بہت سے لوگ تھے، جنہیں بعد میں عہدے دیے گئے۔انہوں نے بتایا کہ ان کے ایک پرانے پی ٹی آئی کے ساتھی نے ایک بہت اہم بات کی تھی کہ ‘وہ شخص جس کے جوتے کے لیس بھی اپنے نہیں ہیں، وہ اپنے آپ کو ایماندار کیسے کہہ سکتا ہے؟’