اسلام آباد : وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ پاکستان سری لنکا بنے اور پھر ہم مذاکرات کریں۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ ہمارے خلاف جیو پولیٹکس ہو رہی ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے، اسٹیٹ بینک ایکٹ میں جو ترامیم کی گئیں وہ ناقابل برداشت ہیں۔ اسٹیٹ بینک پاکستان کا بینک ہے کسی عالمی ادارے کا نہیں، اسٹیٹ بینک ایکٹ میں ایسی ترامیم ہوئیں جو ریاست کے اندر ریاست کوظاہر کرتی ہیں۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ بانڈز سمیت کوئی ادائیگی تاخیر کا شکار نہیں ہوئی۔ پاکستان خودمختار ملک ہے ہم آئی ایم ایف کی ہر بات نہیں مان سکتے، نوجوانوں کو آئی ٹی میں رعایت دینے پر پابندی عائد نہیں کر سکتے۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف چاہتا ہے ہم کسی شعبے میں بالکل ٹیکس استثنیٰ نہ دیں، بطور خودمختار ملک ہمیں اتنا حق تو ہونا چاہیے کہ کچھ ٹیکس چھوٹ دیں، ہمیں پتا ہے کہاں سے کتنا ٹیکس اکٹھا کرنا ہے، اس پر آئی ایم ایف کو اعتماد میں لیں گے۔