اسد طور درخواست ضمانت کیس: ''جو کچھ ہونا ہے قانون کے مطابق ہونا ہے"، چیف جسٹس

اسد طور درخواست ضمانت کیس: ''جو کچھ ہونا ہے قانون کے مطابق ہونا ہے
کیپشن: Bail application as Asad: "Whatever has to happen has to be according to law", Chief Justice

پبلک نیوز: (فیصل ساہی) وی لاگر اسد طور کی درخواست ضمانت پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے آرڈر جاری کرتے ہوئے سپیشل جج سنٹرل کو اسد طور کی درخواست ضمانت پر کل سماعت کر کے فیصلہ کرنے کا حکم دیدیا۔

تفصیلات کے مطابق صحافی اسد طور کی درخواست ضمانت پر اعتراضات کے ساتھ سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے اسد طور کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جو کچھ ہونا ہے قانون و قاعدہ کے مطابق ہی ہونا ہے۔ انتظامی سائیڈ پر دیکھ لیتا ہوں کیوں نہیں کیس سنا گیا۔

دوران سماعت سینئر صحافیوں کی کثیر تعداد عدالت کے سامنے پیش ہوئی۔ اسدطور کی وکیل ایڈووکیٹ ایمان مزاری نے کہا کہ اس کیس میں سپریم کورٹ کی آبزرویشن آ چکی ہے۔ پہلے دس دن فزیکل ریمانڈ پھر سات دن ہو گئے ابھی ضمانت کی درخواست نہیں سنی گئی۔

وی لاگر اسد طور کی درخواست ضمانت پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے آرڈر جاری کرتے ہوئے سپیشل جج سنٹرل کو اسد طور کی درخواست ضمانت پر کل سماعت کر کے فیصلہ کرنے کا حکم دیدیا۔

عدالت نے حکم دیا کہ ایف آئی اے حکام بھی ریکارڈ کے ساتھ کل سپیشل جج سنٹرل کی عدالت میں پیش ہوں۔ سپیشل جج سنٹرل نے درخواست ضمانت کو پیر کے لیے فکس کر رکھا تھا۔ 

عدالت نے اسد طور کی درخواست ضمانت ٹرائل کورٹ کو ہدایات کے ساتھ نمٹا دیں۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے احکامات جاری کیے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت ملتوی کردی۔