ترکیہ انتخابات: ابتدائی نتائج میں طیب اردوان مخالف امیدواروں پر سبقت لے گئے

ترکیہ انتخابات: ابتدائی نتائج میں طیب اردوان مخالف امیدواروں پر سبقت لے گئے
ترکیہ میں صدارتی الیکشن کے بعد ووٹوں کی گنتی مکمل ہو گئی، کوئی امیدوار مطلوبہ اکثریت حاصل نہ کر سکا۔ تفصیلات کے مطابق صدارتی انتخاب میں ترک صدررجب طیب اردوان اور اپوزیشن رہنما کمال قلیچ داراوغلو کے درمیان سخت مقابلہ ہوا، رجب طیب اردوان 49 اعشاریہ تین فیصد ووٹ حاصل کرکے پہلے نمبر پر رہےجبکہ اپوزیشن لیڈر کمال قلیچ داراوغلو 45 فیصد ووٹ لے کردوسرے نمبر رہے اور تیسرے امیدوار سنان اوغان اب تک 5.23 فیصد ووٹ لے سکے ہیں۔صدر بننے کے لیے پچاس فیصد سے زائد ووٹ درکار ہوتے ہیں۔ اس طرح کوئی بھی امیدوار مطلوبہ اکثریت حاصل نہیں کر سکا ہے . مطلوبہ اکثریت نہ ملنے پر اب 28 مئی کو انتخابات کے دوسرے مرحلے میں فیصلہ ہو گا ،پہلے اور دوسرے نمبر پر آنے والے امیدوار مدمقابل ہوں گے،پہلے اور دوسرے نمبر پر آنے والے موجودہ صدر طیب اردووان اور کمال اوغلو میں رن آف الیکشن ہو گا، جس نے اکثریت حاصل کی وہی ترکیہ کا صدر منتخب ہو گا۔۔ صدر اردوان کہتے ہیں قوم کا یہ فیصلہ ہے تو ہم انتخاب کے دوسرے مرحلے کے لیے تیار ہیں۔ دوسری جانب پارلیمنٹ کی 600 نشستوں میں سے حکومتی اتحاد نے 323 سیٹیں جیت کر کامیابی حاصل کرلی ہے. 6 کروڑ 6 لاکھ 97 ہزار 843 رجسٹرڈ ووٹروں نے 28 ویں مدت کی پارلیمنٹ کے لیے منعقدہ عام انتخابات میں 24 سیاسی پارٹیوں اور ترکیہ بھر سے 151 آزاد امیدواروں نے حصہ لیا ہے۔

Watch Live Public News

ایڈیٹر

احمد علی کیف نے یونیورسٹی آف لاہور سے ایم فل کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ پبلک نیوز کا حصہ بننے سے قبل 24 نیوز اور سٹی 42 کا بطور ویب کانٹینٹ ٹیم لیڈ حصہ رہ چکے ہیں۔